ریاست اتر پردیش کے چورو چوری سے دو فروری 2020 کو تقریبا 25 یونیورسٹی کے طلبا نے ناگرک ستیہ گرہ مہم کی شروعات کی تھی۔
جس کے تحت یہ طلبا آج پیدل سفر کر کے کانپور پہنچے جہاں لوگوں مہم سے جڑے تمام طلبا پر زور خیر مقدم کیا۔
وہیں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے طلباء کی رہنمائی کر ر ہے منیش کمار نے بتایا کہ ہم اس ناگرک ستیہ گرہ مہم ذریعے بس اتنا چاہتے ہیں کہ ہمارے ہم وطنوں کو 2 جون کی روٹی، پہننے کے لیے کپڑا ، سر پر چھت ، بچوں کی اچھی تعلیم ، اور علاج کے لئے ہسپتال حکومت کے جانب سے مہیا کرائی جائے۔
ہمارے لئے آزادی کا مطلب یہ ہے کہ تمام ہم وطنوں کو اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ٹرین، بس، روڈ، بجلی علاج کے سہولیات سبھی کو فراہم ہو سکے۔ لوگوں کے بیچ نفرت اور آپس میں جھگڑے نہ ہوں۔
لیکن ہمارے ملک میں موجودہ حکومت ان سب چیزوں کو نظر انداز کر رہی ہے،آج اخبار ، ٹی وی چینلز ،سوشل میڈیا پر پھیلائی جارہی نفرت کو صاف دیکھا جا سکتا ہے، جس کے ذریعے مذہبی فرقہ پرستی، نفرت اور لوگوں میں غصہ پیدا کیا جارہا ہے۔
خواتین میں خوف، پچھڑوں اور پسماندگان کے ساتھ نا انصافی، اقلیتوں کے ساتھ زیادتی، مذہبی فرقہ پرستی اور نفرت کے واقعات سماج میں ایک ڈراؤنی تصویر پیش کر رہی ہے جس پر ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
!['اس مہم کے تحت ہم وطنوں کو آزادی کا احساس دلانا ہے '](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/upkan02gandhimarchpkgupur10004_19032020200626_1903f_1584628586_738.jpg)
ہمارا مقصد ایسے ہی مظلوم اور خوفزدہ سماج کو اپنے اس پیدل سفر سے بیدار کرنا ہے، ان کے اندر بیٹھے ہوئے ڈر کو نکالنا ہے۔ نوجوانوں کو روزگار دلانے اور ان کے حق کے ساتھ انھیں آزادی کا احساس دلانا ہے۔