لکھنؤ: امیش پال قتل کیس میں مطلوب عبدالصمد عرف صدام کو یوپی ایس ٹی ایف نے دہلی سے گرفتار کرلیا ہے۔ صدام سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے بھائی اشرف کا برادر نسبتی ہے۔ صدام پر ایک لاکھ روپے کا انعام بھی تھا، ایس ٹی ایف نے اسے دہلی کے مالویہ نگر سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق صدام کی گرفتاری اس وقت ہوئی جب وہ اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کے لیے جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ پریاگ راج کے امیش پال قتل کیس میں صدام کا نام سامنے آنے کے بعد وہ فرار ہوگیا تھا۔ اسپیشل ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے بتایا کہ عبدالصمد عرف صدام، جس پر ایک لاکھ روپے کا انعام تھا، کو مالویہ نگر نئی دہلی کے سامنے واقع ڈی ڈی اے فلیٹ سے گرفتار کیا گیا ہے اور پوچھ گچھ کے دوران صدام نے بتایا کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے دہلی، کرناٹک اور ممبئی میں مختلف مقامات پر رہتا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران صدام نے ایس ٹی ایف کو بتایا کہ وہ بریلی کے خوشبو انکلیو میں رہائش پذیر تھا، کیونکہ وہ اپنے بہنوئی اشرف کا کاروبار دیکھتا تھا جب اشرف جیل میں تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
- دہلی میں عتیق احمد کی بیوہ شائستہ کی تلاش جاری، انعام بڑھانے کی سفارش
- امیش پال قتل کیس میں اب پولیس کو اشرف کی بیوی کی تلاش
پولیس سپرنٹنڈنٹ، سٹی، راہل بھٹی نے بتایا کہ صدام کی گرفتاری کے لیے ریاست کے مختلف یونٹ کو تعینات کیا گیا تھا۔ صدام کے پاس سے دو موبائل فون اور ایک ہنڈائی کار برآمد ہوئی ہے۔ اس کے خلاف 6 مقدمات درج ہیں۔جن کا تعلق بنیادی طور پر زمینوں پر قبضے اور دھوکہ دہی سے ہے۔قابل ذکر ہے امیش پال قتل کیس میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کی پوری فیملی ملزم تھی جس کی وجہ سے اس کیس میں عتیق کے ایک بیٹے کا انکاونٹر بھی کردیا گیا جبکہ عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو پریاگ راج میں اس وقت ہلاک کردیا گیا جب پولیس کسٹڈی میں انھیں میڈیکل جانچ کے لیے لے جایا جارہا تھا۔ عتیق احمد کے دیگر بیٹے جیل میں ہیں اور ان کی والدہ مفرور ہے جوکہ اسی کیس مطلوب ہے۔