ETV Bharat / state

Historic Mosque of Bareilly: بریلی کی بارہ برجی مسجد تاریخ کا شاندار نمونہ - The historic mosque of Bareilly

بریلی میں آنولہ کی بارہ برجی مسجد دورِ تحریکِ آزادی کا سب سے بہترین نمونہ ہے۔ یہ مسجد ڈھائی سو برس پہلے آنولہ تحصیل میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس مسجد کو سیریا کے قدیمی شہر دمشق کی اُمیّد مسجد کی طرز پر تعمیر کیا گیا ہے جو بریلی کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتا ہے۔ Twelve Towers Mosque of Bareilly is a wonderful example of history

بریلی کی بارہ برجی مسجد تاریخ کا شاندار نمونہ
بریلی کی بارہ برجی مسجد تاریخ کا شاندار نمونہ
author img

By

Published : Apr 20, 2022, 6:57 PM IST

بریلی میں ایسے کئ یادگار مقامات ہیں، جو خود میں تاریخ کا ایک شاندار نمونہ ہے لیکن تاریخی مقامات کے میدان میں ضلع کی آنولہ تحصیل سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ یہاں دور مہابھارت کی پانچ ہزار برس قدیمی تاریخ کے نشانات بھی باقی ہیں تو مغلیہ سلطنت سے لیکر جنگ آزادی کے باقیات بھی ملتے ہیں۔ ان تمام تاریخی مقامات کے درمیان آنولہ کی بارہ برجی مسجد دورِ تحریکِ آزادی کا سب سے بہترین نمونہ ہے۔ Twelve Towers Mosque of Bareilly is a wonderful example of history

زمینی سطح سے سیکڑوں فٹ اونچی جگہ پر مساجد تعمیر کرنا فی الوقت ایک رواج اور روایت بن گئی ہے۔ لیکن اسی طرز پر اب سے ڈھائی سو برس پہلے ایک مسجد بریلی ضلع کی آنولہ تحصیل میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس مسجد میں ایک دو یا تین نہیں، بلکہ پورے بارہ برج ہیں۔ اسی لئے اس مسجد کو بارہ برجیوں والی مسجد کہا جاتا ہے۔ ایسا دعویٰ بھی کیا جاتا ہے کہ بارہ برجیوں والی یہ مسجد بھارت کی واحد مسجد ہے۔ اس مسجد میں بارہ بڑے مینار ہیں اور بارہ بڑے گنبد ہیں۔ بہرحال یہ بھی حیرت کی بات ہے کہ ڈھائی سو برس قدیمی اس مسجد کی عمارت اب بھی بلند اور آباد ہے۔ Historic Mosque of Bareilly

ویڈیو

آنولہ میں بارہ برجیوں والی مسجد روہیلہ نواب بخشی سردار خاں نے تعمیر کرائی تھی۔ عام طور پر مسجد میں ایک یا تین برج بنائے جاتے ہیں تاہم ملک میں کئ جگہ چھ برجیوں والی مسجد بھی موجود ہیں، لیکن بارہ برجیوں والی مسجد ملک میں آنولہ کی واحد مسجد ہے۔ تاریخ کے دستاویزات اور صفحات میں ذکر ہے کہ اُس دور کی آنولہ ریاست میں سنہ 1752ء سے لیکر سنہ 1772 تک نواب بخشی سردار خاں کی حکومت تھی۔ اُنہوں نے اپنے بیس برس کے دور اقتدار میں بارہ برجیوں والی مسجد تعمیر کرائی تھی۔

مزید پڑھیں:


یہ مسجد سیریا کے قدیمی شہر دمشق کی اُمیّد مسجد کی طرز پر تعمیر کی گئی ہے۔ ڈھائی سو فٹ سے بھی زیادہ اونچی تین میناروں والی اُمیّد مسجد دنیا بھر میں سب سے پرانی مسجد میں سے ایک اور سب سے بڑی مسجد مانی جاتی ہے۔ اسلام میں دمشق کی مسجد کو چوتھا سب سے مقدس مقام کہا جاتا ہے۔ فرق یہ ہے کہ دمشق کی مسجد کی 253 فٹ اونچی تین میناریں کسی اجوبے سے کم نہیں ہیں تو آنولہ کی بارہ برجیوں والی مسجد میں بارہ برج ہیں۔ ان برجوں کی علیحدہ دلکشی اور خوبصورتی ہے، جس کی مثال کہیں اور نہیں ملتی ہے۔ اس مسجد کے اندرونی حصّہ میں نو فٹ اُونچے چبوترے پر ایک بے حد خوبصورت حوز بنا ہے۔ اس حوز کے اطراف میں کھڑی میناریں حوز کی خوبصورت میں چار چاند لگاتی ہیں۔

بریلی میں ایسے کئ یادگار مقامات ہیں، جو خود میں تاریخ کا ایک شاندار نمونہ ہے لیکن تاریخی مقامات کے میدان میں ضلع کی آنولہ تحصیل سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ یہاں دور مہابھارت کی پانچ ہزار برس قدیمی تاریخ کے نشانات بھی باقی ہیں تو مغلیہ سلطنت سے لیکر جنگ آزادی کے باقیات بھی ملتے ہیں۔ ان تمام تاریخی مقامات کے درمیان آنولہ کی بارہ برجی مسجد دورِ تحریکِ آزادی کا سب سے بہترین نمونہ ہے۔ Twelve Towers Mosque of Bareilly is a wonderful example of history

زمینی سطح سے سیکڑوں فٹ اونچی جگہ پر مساجد تعمیر کرنا فی الوقت ایک رواج اور روایت بن گئی ہے۔ لیکن اسی طرز پر اب سے ڈھائی سو برس پہلے ایک مسجد بریلی ضلع کی آنولہ تحصیل میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس مسجد میں ایک دو یا تین نہیں، بلکہ پورے بارہ برج ہیں۔ اسی لئے اس مسجد کو بارہ برجیوں والی مسجد کہا جاتا ہے۔ ایسا دعویٰ بھی کیا جاتا ہے کہ بارہ برجیوں والی یہ مسجد بھارت کی واحد مسجد ہے۔ اس مسجد میں بارہ بڑے مینار ہیں اور بارہ بڑے گنبد ہیں۔ بہرحال یہ بھی حیرت کی بات ہے کہ ڈھائی سو برس قدیمی اس مسجد کی عمارت اب بھی بلند اور آباد ہے۔ Historic Mosque of Bareilly

ویڈیو

آنولہ میں بارہ برجیوں والی مسجد روہیلہ نواب بخشی سردار خاں نے تعمیر کرائی تھی۔ عام طور پر مسجد میں ایک یا تین برج بنائے جاتے ہیں تاہم ملک میں کئ جگہ چھ برجیوں والی مسجد بھی موجود ہیں، لیکن بارہ برجیوں والی مسجد ملک میں آنولہ کی واحد مسجد ہے۔ تاریخ کے دستاویزات اور صفحات میں ذکر ہے کہ اُس دور کی آنولہ ریاست میں سنہ 1752ء سے لیکر سنہ 1772 تک نواب بخشی سردار خاں کی حکومت تھی۔ اُنہوں نے اپنے بیس برس کے دور اقتدار میں بارہ برجیوں والی مسجد تعمیر کرائی تھی۔

مزید پڑھیں:


یہ مسجد سیریا کے قدیمی شہر دمشق کی اُمیّد مسجد کی طرز پر تعمیر کی گئی ہے۔ ڈھائی سو فٹ سے بھی زیادہ اونچی تین میناروں والی اُمیّد مسجد دنیا بھر میں سب سے پرانی مسجد میں سے ایک اور سب سے بڑی مسجد مانی جاتی ہے۔ اسلام میں دمشق کی مسجد کو چوتھا سب سے مقدس مقام کہا جاتا ہے۔ فرق یہ ہے کہ دمشق کی مسجد کی 253 فٹ اونچی تین میناریں کسی اجوبے سے کم نہیں ہیں تو آنولہ کی بارہ برجیوں والی مسجد میں بارہ برج ہیں۔ ان برجوں کی علیحدہ دلکشی اور خوبصورتی ہے، جس کی مثال کہیں اور نہیں ملتی ہے۔ اس مسجد کے اندرونی حصّہ میں نو فٹ اُونچے چبوترے پر ایک بے حد خوبصورت حوز بنا ہے۔ اس حوز کے اطراف میں کھڑی میناریں حوز کی خوبصورت میں چار چاند لگاتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.