ETV Bharat / state

Famous Sweet in UP نوابوں کے دور کی خاص مٹھائی کے لوگ آج بھی شیدائی - لکھنو کی مشہور ریوڑی

اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کے دور میں ریوڑی مٹھائی کا آغاز ہوا تھا جو اب نہ صرف لکھنؤ میں بلکہ پورے ملک میں اپنی خوشبو اور ذائقے کی وجہ سے مشہور ہو چکی ہے۔ تقریبا 200 برس قدیم یہ روایتی مٹھائی لکھنو کے الگ الگ علاقوں میں بنائی جاتی ہے اور کروڑوں کا کاروبار ہوتا ہے۔

نوابوں کے دور کی خاص مٹھائی کے لوگ آج بھی شیدائی
نوابوں کے دور کی خاص مٹھائی کے لوگ آج بھی شیدائی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 8, 2023, 12:49 PM IST

Updated : Oct 8, 2023, 1:16 PM IST

Famous Sweet in UP

لکھنو: لکھنو کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر ٹرین رکتے وقت ہی' لکھنو کی مشہور ریوڑی خوشبودار اور ذائقے دار ریوڑی لکھنو کی مشہور ریوڑی' کی گونج اکثر سنائی دیتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں لوگ اسے خوب پسند کرتے ہیں اور الگ الگ ریاستوں سے خوشبو اور ذائقے کے دیوانے لکھنو کا رخ کرتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے لکھنو کے چار باغ علاقے میں واقع گرونانک مارکیٹ میں ریوڑی گلی میں ریوڑی کاروباریوں سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ ریوڑی کی کیا خاصیت رہی ہے اور کیوں لوگ اسے زیادہ پسند کرتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے سنجیو نے بتایا کہ لکھنو کے نوابین کے دور سے ریوڑی مٹھائی کی ابتداء ہوئی ہے اور اب بھی یہ جاری ہے۔ ریوڑی میں گلاب جیل استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے خوشبودار ہوتی ہے۔ شکر اور تل اور گڑ ملا کر کے ریوڑی تیار کی جاتی ہے جو صحت کے لیے بھی کافی فائدہ مند ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا یہ پشتینی کاروبار ہے جسے ہمارے پردادا پھر دادا اور اب یہ تیسری نسل ہے جو اسی کاروبار سے لگی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: عرس میں کھاجہ کاروباری لاکھوں روپے کا کاروبار کرتے ہیں

انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے تو ایک طریقے کی ریوڑی تیار کی جاتی تھی لیکن اب تقریبا چھ قسم کی ریوڑیاں تیار کی جاتی ہیں اور ان کی الگ الگ قیمتیں ہوتی ہیں۔ اسے غریب امیر سبھی طبقہ کے لوگ خوب پسند کرتے ہیں اور مسافر اپنے گھروں پر بھی لے جاتے ہیں۔ ریوڑی بنانے کی خاص ترکیب ہے جس کے لیے سب سے پہلے شکر یا گڑ کی چاشنی بنائی جاتی ہے اور اس کے بعد اس کو ایک جگہ کپڑے پر انڈیل دیا جاتا ہے جسے ٹھنڈا ہونے تک انتظار کیا جاتا ہے۔ ٹھنڈ ہونے کے بعد اسے دیوار میں لگے کھونٹیوں سے تقریبا 20 منٹ تک کھینچتے ہیں جب یہ چاشنی پوری طریقے سے سفید ہو جاتی ہے تو اسے ایک بڑے تھال میں رکھ کر کے چاقو کی مدد سے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر کے اور پھر تل کو کڑھائی میں گرم کر کے ان ٹکڑوں کو ملایا جاتا ہے جس کے بعد یہ ریوڑی کی شکل اختیار کرتے ہیں۔

لکھنو کی ریوڑی دوسرے ملکوں میں بھی فروخت کی جا سکیں گی، اس کے لیے اتر پردیش حکومت نے جے آئی ٹیگ بھی ریوڑی کاریوباریوں کو دیا ہے۔ اب یہ ریوڑی نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک میں بھی اپنا خوشبو اور ذائقہ بکھیرے گی۔ ان ریوڑیوں سے لکھنو میں کروڑوں کا کاروبار ہوتا ہے جس کو نہ صرف اترپردیش بلکہ بیرون ریاست کے لوگ بھی خریدتے ہیں اور اس کو کھانا پسند کرتے ہیں۔

Famous Sweet in UP

لکھنو: لکھنو کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر ٹرین رکتے وقت ہی' لکھنو کی مشہور ریوڑی خوشبودار اور ذائقے دار ریوڑی لکھنو کی مشہور ریوڑی' کی گونج اکثر سنائی دیتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں لوگ اسے خوب پسند کرتے ہیں اور الگ الگ ریاستوں سے خوشبو اور ذائقے کے دیوانے لکھنو کا رخ کرتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے لکھنو کے چار باغ علاقے میں واقع گرونانک مارکیٹ میں ریوڑی گلی میں ریوڑی کاروباریوں سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ ریوڑی کی کیا خاصیت رہی ہے اور کیوں لوگ اسے زیادہ پسند کرتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے سنجیو نے بتایا کہ لکھنو کے نوابین کے دور سے ریوڑی مٹھائی کی ابتداء ہوئی ہے اور اب بھی یہ جاری ہے۔ ریوڑی میں گلاب جیل استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے خوشبودار ہوتی ہے۔ شکر اور تل اور گڑ ملا کر کے ریوڑی تیار کی جاتی ہے جو صحت کے لیے بھی کافی فائدہ مند ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا یہ پشتینی کاروبار ہے جسے ہمارے پردادا پھر دادا اور اب یہ تیسری نسل ہے جو اسی کاروبار سے لگی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: عرس میں کھاجہ کاروباری لاکھوں روپے کا کاروبار کرتے ہیں

انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے تو ایک طریقے کی ریوڑی تیار کی جاتی تھی لیکن اب تقریبا چھ قسم کی ریوڑیاں تیار کی جاتی ہیں اور ان کی الگ الگ قیمتیں ہوتی ہیں۔ اسے غریب امیر سبھی طبقہ کے لوگ خوب پسند کرتے ہیں اور مسافر اپنے گھروں پر بھی لے جاتے ہیں۔ ریوڑی بنانے کی خاص ترکیب ہے جس کے لیے سب سے پہلے شکر یا گڑ کی چاشنی بنائی جاتی ہے اور اس کے بعد اس کو ایک جگہ کپڑے پر انڈیل دیا جاتا ہے جسے ٹھنڈا ہونے تک انتظار کیا جاتا ہے۔ ٹھنڈ ہونے کے بعد اسے دیوار میں لگے کھونٹیوں سے تقریبا 20 منٹ تک کھینچتے ہیں جب یہ چاشنی پوری طریقے سے سفید ہو جاتی ہے تو اسے ایک بڑے تھال میں رکھ کر کے چاقو کی مدد سے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر کے اور پھر تل کو کڑھائی میں گرم کر کے ان ٹکڑوں کو ملایا جاتا ہے جس کے بعد یہ ریوڑی کی شکل اختیار کرتے ہیں۔

لکھنو کی ریوڑی دوسرے ملکوں میں بھی فروخت کی جا سکیں گی، اس کے لیے اتر پردیش حکومت نے جے آئی ٹیگ بھی ریوڑی کاریوباریوں کو دیا ہے۔ اب یہ ریوڑی نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک میں بھی اپنا خوشبو اور ذائقہ بکھیرے گی۔ ان ریوڑیوں سے لکھنو میں کروڑوں کا کاروبار ہوتا ہے جس کو نہ صرف اترپردیش بلکہ بیرون ریاست کے لوگ بھی خریدتے ہیں اور اس کو کھانا پسند کرتے ہیں۔

Last Updated : Oct 8, 2023, 1:16 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.