میرٹھ:ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح اترپردیش میں بھی 2000 روپے کے نوٹوں پر عائد پابندی کو لے کر کاروباریوں اور لوگوں میں ملا جلا ردعمل پایا جا رہا ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے بازاروں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ لوگ گھروں میں رکھے دو ہزار کے نوٹ لیکر بازاروں میں خریداری کے لئےکرنے پہنچ رہے ہیں۔ اس سے دکانداروں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایسے میں اب میرٹھ میں یوا ویاپار سنگھ کے ذمہ داران عوام سے کسی بھی طرح کے پینک سے بچنے کی اپیل کر رہے ہیں لیکن عوام میں نوٹ بندی کا ڈر بھی بنا ہوا.لیکن وہ اس دو ہزار روپے کے نوٹ کو بند کئے جانے کے حکومت کے فیصلے کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دو ہزار روپے کا نوٹ بند کئے جانے سے مڈل کلاس اور غریب طبقے کو کوئی خاص پریشانی نہیں ہوگی۔ اس کا اثر بڑے کاروباری اور سیاسی رہنماوں پر زیادہ دیکھنے کو ملے گا کیونکہ وہی بڑے نوٹوں کو جمع کئے ہوئے تھے اور اب جبکہ 2000 کے نوٹ کے بند ہونے سے وہی لوگ اب نوٹوں کو باہر لا رہے ہیں. حالانکہ کے عوام کو اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ وقتی تھوڑی پریشانی ہو سکتی ہے لیکن اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔پابندی سے لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔لوگوں سے گھروں میں رکھے 2000 روپے کے نوٹوں کو بازاروں میں چلانے کے بجائے بینک کے حوالے کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:Rs 2000 Note Exchange Rule :دوہزار کے نوٹ تبدیل کرنے کے قوانین