اتر پردیش میں چاہے طبی عملہ اپنی ڈیوٹی سے زیادہ کام کررہا ہے اور ریاست کی عوام کو اس مشکل وقت میں کورونا وائرس سے نجات دلانے میں مدد کر رہا ہے لیکن اس بیچ وہ لوگ جو عام طور پر ہسپتال اپنی بیماریوں و درد کو لے کر آتے تھے ان کی کوئی سننے والا نہیں ہے۔
لکھنو کے چار بڑے ہسپتالوں میں او پی ڈی سہولیات کو معطل کر دیا گیا ہے، ان سبھی ہسپتالوں میں اب کووڈ انیس سے متاثرہ افراد کا علا ج کیا جا رہا ہے۔
لکھنو کے کے جی ایم یو ہسپتال کی او پی ڈی میں دن کے 4000 سے 5000 مریض کورونا وائرس کے مریض آتے ہیں ایسے ہی لکھنو کے دوسرے ہسپتالوں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں کورونا وائرس سے مشتبہ و متاثر افراد کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔
ان سبھی ہسپتالوں میں اب کووڈ انیس متاثرہ افراد کا ہی علاج کیا جا رہا ہے اس کے علاوہ صرف سپر سپیشیلیٹی ہسپتالوں میں ایمرجینسی وارڈس کھلی ہیں۔
ایک مریض جس کی حال ہی میں ٹانگ ٹوٹ گئی تھی اس نے اپنا دکھڑا سناتے ہوئے کہا 'میں ایکسرا تک نہیں کروا پایا کیونکہ سبھی لیبارٹریز بند ہیں اور اب میں پروائیوٹ ڈاکٹروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن وہ بھی میری کال نہیں اٹھا رہے ہیں۔