ڈپٹی چیف میڈیکل افسر آشوک تالیان نے ہفتہ کو بتایا کہ 'ہریانہ و بلند شہر کی محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیم نے پولیس کے ساتھ چھاپہ مار کر تین افراد کو حراست میں لے کر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔'
بلند شہر کے کھرجا دیہات کے گاؤں دینول میں ٹیکہ کاری سنٹر پرایک گروہ کے لوگ فرضی ڈاکٹر بن کر پورٹیبل الٹرا سونڈ مشین سے جنس کی جانچ کا کام کیا جارہا تھا۔
دینولی باشندہ آشاورکر کےگھرمیں ٹیکہ کاری سنٹر کی آڑ میں غیر قانونی الٹراساونڈ چلانے کی شکایت پر ہریانہ وبلندشہر کی محکمہ صحت کی ٹیم نے مشترکہ طور سے چھاپہ ماری کی۔
چھاپہ ماری کے دوران پورٹیبل الٹراساونڈ مشین کے ساتھ تین نوجوانوں کو بھی موقع سے حراست میں لیا گیا ہے۔
جبکہ 'آشا ورکر' موقع سے فرار ہوگئی اس پورے کھیل میں سب سے بری بات یہ ہے کہ حراست میں لئے گئے تینوں افراد پیشے سے ڈاکٹر نہیں ہیں۔