علیگڑھ: مسلم حلقوں میں یہ بات اکثر سننے کو ملتی ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں سے مسلم امیدوار انتخابات میں کامیابی Election Victory اسی لیے نہیں جیت پاتے کیوں کہ اکثر ایک سے زیادہ مسلم امیدوار Muslim Candidate میدان میں اتر جاتے ہیں یا سیاسی جماعتیں اتار دیتی ہیں جس کے سبب مسلم ووٹ تقسیم ہو جاتا ہے۔ مگر مسلم ووٹ تقسیم Muslim Vote Divide ہونے کی فکر نہ تو سیاسی جماعتوں کو ہوتی ہے اور نہ ہی مسلم امیدواروں کو، یہی وجہ ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں سے بھی مسلم امیدوار کامیاب نہیں پاتے۔
ضلع علی گڑھ شہر اسمبلی حلقہ بھی ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے، جہاں سے ریاست اترپردیش کے اسمبلی انتخابات کے لیے خاتون سمیت تین مسلم امیدوار میدان میں اپنی قسمت آزمانے اتر چکے ہیں۔
ایسی صورتحال میں حلقے کے ووٹرالجھن میں پڑ جاتے ہیں کہ کس مسلم امیدوار کو ووٹ دیا جائے تاکہ وہ کامیاب ہوجائے، مسلم ووٹ اکثر مسلم امیدواروں میں تقسیم ہو جاتے ہیں جس کے سبب بی جے پی کے امیدوار کو با آسانی کامیابی حاصل ہو جاتی ہے کیونکہ ان کا ووٹ اتنا تقسیم نہیں ہوتا، جتنا مسلمانوں کا ہوتا ہے۔
Azam Khan to Contest UP Polls: اعظم خاں جیل سے اسمبلی انتخاب میں حصہ لیں گے
جہاں ایک جانب لنک لاک کے مالک، سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق رکن اسمبلی ظفر عالم سماج وادی پارٹی کے امیدوار نامزد کیے گئے ہیں تو وہیں بہوجن سماج وادی پارٹی نے رضیہ خان کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے، جو اس سے قبل بھی انتخابات میں اپنی قسمت آزما چکی ہیں جس میں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
وہیں دوسری جانب ضلع علی گڑھ شہر اسمبلی نمبر (76) سے ہی کانگریس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر سلمان امتیاز کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ سلمان امتیاز نے چند روز قبل کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کر کے اپنی سیاسی سفر کا آغاز کیا ہے۔
علی گڑھ اسمبلی حلقے سے تین مسلم امیدوار مقابلے میں ہیں جسے دیکھ کر قیاس لگایا جا رہا ہے کہ ووٹ بٹنے کی صورت میں بی جے پی امیدوار باآسانی کامیاب ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ رکن اسمبلی بھی بی جے پی سے ہے۔