دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ قرآن حکیم اللہ کا مقدس کلام ہے اور اس میں آج تک کسی قسم کا کوئی تغیر و تبدّل نہ ہوا ہے اور نہ ہی اس میں کسی ادنیٰ ترین تبدیلی کی بھی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرات خلفاء کرام رضی اللہ عنہم پر قرآن کریم میں تبدیلی کا الزام ایک بہتا ن عظیم ہے، جو تاریخی اور علمی طور پر بالکل بے بنیاد ہے، قرآن کریم پوری دنیا کے لئے امن و انسانیت اور خیر و ہدایات کا پیامبر ہے، اس کے باوجود روز اول سے قرآن حکیم کے خلاف اسلام دشمن عناصر کی ریشہ دوانیاں جاری رہی ہیں، ہمارے ملک میں بھی کئی بار قرآن مجید کے خلاف اشتعال انگیز بیانات سامنے آئے ہیں۔
مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ معلوم ہوا کہ حال ہی میں ایک اسلام دشمن معروف شخص نے عدالتِ عظمیٰ میں قرآن پاک کی چند آیات کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کی ہے اور اللہ رب العزت کے اس کلام کے خلاف فتنہ انگیز بیانات بھی دیئے ہیں، مولانا نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند اس کی پُرزور مذمت کرتا ہے اور حکومت ہند سے اپیل کرتا ہے کہ اس قسم کی شرانگیزی کے سد باب کے لئے فوری اور مؤثر اقدامات کئے جائیں، نفرت پھیلانے والے ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
جہاں تک عدالت عظمیٰ کا معاملہ ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ وہ مذہب اور عقائد کی اہمیت اور آئینی بنیادی حقوق کو ملحوظ رکھتے ہوئے جلد ہی اس رٹ کو خارج کردے گا۔ مفتی ابوالقاسم نے کہا کہ ایسے ناپاک عناصر سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے کسی حد تک بھی گِر سکتے ہیں، اس لئے ایسے افراد کا نام لینے سے بھی گریز کرنا چاہئے اور اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ باوجود اس کے یہ معاملہ ہر ایمان والے کے لئے حد درجہ تکلیف دہ اور اذیت ناک ہے، اس وقت صبر و تحمل سے کام لیں اور اشتعال انگیزی سے بچ کر اس قسم کی مذموم کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔
مولانا نے کہا کہ امت مسلمہ ایسے فتنوں کے سدِّ باب کے لئے اللہ سے لو لگائے، قرآن حکیم کی تلاوت کثرت سے کرے، قرآنی تعلیمات کو عام کرے، اللہ تعالیٰ سے دعائیں کریں اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں حکمت کا سہارا لے۔