موجودہ حالات میں کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لیا ہوا ہے اور بھارت بھی اس سے نبرد آزما ہے اور روز بروز یہاں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر نواز دیوبندی نے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ جہاں اس وائرس کے مریض مل رہے ہیں یا اموات ہورہی ہیں وہاں اس سے متاثرہ افراد روبہ صحت بھی ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریضوں کا صحتیاب ہونا امید کی کرن بھی ہے کہ بھارتی حکومت اس سے مقابلہ کر رہی ہے اور کامیابی بھی مل رہی ہے۔
ڈاکٹر نواز دیوبندی نے کہا کہ 'یہ لڑائی ہم سب کو مل کر لڑنی ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیماری کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، ہم سب کو مل کر کے لڑنا چاہئے۔
انہوں اپنے انداز میں معراج فیض آبادی کا شعر کہا کہ
ہماری نفرتوں کی آگ میں سب کچھ نہ جل جائے
کہ اس بستی میں ہم دونوں کو آئندہ بھی رہناہے
ڈاکٹر نواز دیوبندی نے کہا کہ ہمیں اس ملک کو ملک میں بسنے والوں کو بچانا ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم کاندھے سے کاندھا ملاکر اس بیماری سے لڑیں، اس بیماری سے لڑنے کے لیے سب سے بہترین علاج یہی ہے کہ سب لوگ اپنے اپنے گھروں میں ہی رہیں اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر اور لاک ڈاؤن کی ہدایات پر عمل کریں۔