اترپردیش کے ضلع غازی آباد کے مرادنگر تھانہ حلقہ واقع بمبا روڈ پر شمشان گھاٹ کے احاطے میں گیلری کی چھت گر گئی۔ جس میں تقریباً 50 سے 60 لوگوں کے دبے ہونے کی اطلاع ہے۔ واضح رہے کہ یہ تمام افراد آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے شمشان گھاٹ گئے تھے کہ اچانک یہ حادثہ پیش آگیا۔
غازی آباد پولیس نے اس پورے حادثے کے بعد تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں ای او نہاریکا، جے ای اور سپروائزر کو گرفتار کرلیا ہے۔
موقع پر پولیس موجود ہے۔ لوگوں کو ملبے سے نکال کر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ موقع پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہیں۔ بارش کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں کچھ دشواریاں پیش آئی تاہم کام جاری رہا۔ اس المناک حادثے میں اب تک 25 لوگوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔ایس پی سٹی ابھیشیک ورما نے اس کی تصدیق کی ہے۔
راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیموں کو بھی روانہ کیا گیا ہے۔ ملبے میں دبے 38 لوگوں کو باہر نکال لیا گیا ہے۔ حادثے کی تحقیقات کے حکم بھی جاری کردئیے گئے ہیں۔ وہیں ڈی ایم کا کہنا ہے کہ کتنے لوگوں کی موت ہوئی ہے، اس کی تصدیق اسپتال سے کر رہے ہیں۔
اسپتال انتظامیہ موت کی تصدیق کرے گا
ایس پی کا کہنا ہے کہ فی الحال پولیس فورس موقع پر موجود ہے اور این ڈی آر ایف کی ٹیم مقامی لوگوں کی مدد سے راحت اور بچاؤ کا کام کر رہی ہے۔اس پورے معاملے میں مرنے والوں کی تصدیق اسپتال انتظامیہ کے جانب سے کی جائیگی۔
اس دردناک حادثے پر صدر رامناتھ کووند، وزیراعلی نریندر مودی اور مرکزی دفاع وزیر راجناتھ سنگھ سمیت متعدد رہنماؤں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور اور ہلاک شدگان افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔وہیں زیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور انہیں 2-2 لاکھ روپیے بطور معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے اور اس پورے معاملے کی جانچ کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے تعزیت کا اظہار کیا
وزیراعظم مودی نے اس دردناک حادثے پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”اتر پردیش کے مراد نگر میں ہونے والے دردناک حادثے کی خبر سے میں غمزدہ ہوں ۔ ریاستی حکومت امداد اور امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ اس حادثے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کے اہل خانہ سے میں اظہار تعزیت کرتا ہوں ، اور ساتھ ہی زخمیوں کے لئے بھی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں”۔
![وزیراعظم نریندر مودی نے تعزیت کا اظہار کیا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/10109092_modi.jpg)
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تعزیت کا اظہار کیا
وزیردفاع نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئیٹ کیا۔انہوں نے لکھا کہ غازی آباد کے مراد نگر میں شمشان گھاٹ کی چھت گرنے کی وجہ سے ہوئی ہلاکت کی خبر سے میں بہت رنجیدہ ہوں۔غم کی اس وقت میں، میں ہلاک شدگان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتا ہوں اور ساتھ ہی یہ بھی دعا کرتا ہوں کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد جلد سے جلد صحت یاب ہوجائیں۔
مرکزی وزیر نے غم و رنج کا اظہار کیا
حادثے کی خبر سنتے ہی مرکزی وزیر اور غازی آباد کے رکن پارلیمان وی کے سنگھ بھی جائے وقوع پر پہنچے۔انہوں نے اس پورے معاملے کی منصفانہ تحقیقات کرنے کی بات کہی ہے۔اس حادثے کو لے کر اعلی سطح کی جانچ کے حکم دیے گئے ہیں۔
![صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے غم و رنج کا اظہار کیا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/10109092_kovind.jpg)
صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے غم و رنج کا اظہار کیا
حادثے کے بعد صدر رامناتھ کووند نے ٹوئیٹ کر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے زخمیوں کے جلد از جلد صحتیاب ہونے کی دیا بھی کی ہے۔
وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پورے معاملے کا جائزہ لیا
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس حادثے کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژنل کمشنر میرٹھ اور آئی جی رینج میرٹھ کو موقع پر جاکر حادثے کی رپورٹ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ یوگی نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس غازی آباد موقع پر موجود ہیں اور راحت کا کام کررہے ہیں۔ یہ حادثہ افسوسناک ہے، ہلاک شدگان افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت ہے۔
25 لوگوں کی موت
غازی آباد کے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اسپتال کے ایمرجنسی انچارج نے بتایا کہ مرادنگر کے شمشان گھاٹ حادثے میں ہلاک ہوئے 25افراد کو اسپتال لایا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے اب تک 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ مرادانگر کے ڈیفینس کالونی کے رہنے والے کچھ لوگ اپنے کنبے کے ایک بزرگ فرد کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے مراد نگر کے اکھلارسی گاؤں میں واقع شمشان گھاٹ آئے ہوئے تھے۔زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے تمام لوگ دو مہینے پہلے بنائے گئے لینٹر کے نیچے کھڑے ہوگئے تھے، جس کی تھوڑی بعد یہ درد ناک حادثہ پیش آیا۔
ایک مقامی باشندہ یعقوب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گذشتہ رات ایک بزرگ رہائشی کی موت ہوگئی تھی۔جس کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے کچھ لوگ شمشان گھاٹ میں آئے ہوئے تھے۔آخری رسومات کے پورا ہونے کے بعد تمام لوگ لینٹر کے نیچے کھڑے ہوئے گئے، لیکن اچانک یہ حادثہ پیش آگیا۔
انہوں نے بتایا کہ شمشان گھاٹ میں لینٹر کی تعمیر کو دو مہینے کا وقفہ گزر چکا ہے۔