علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال کا شمار ہندوستان کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں ہوتا ہے، جہاں روزانہ ریاست اترپردیش سمیت دیگر ریاستوں سے بڑی تعداد میں مریض علاج کے لئے آتے ہیں، لیکن ایک ماہ میں دو بار ڈاکٹر کی ہڑتال سے مریضوں کو بنا علاج کے ہی لوٹنا پڑرہا تھا، لیکن اب ڈاکٹر کی ہڑتال ختم ہونے سے مریضوں نے سکون کی سانس لی ہے۔
واضح رہے دو روز قبل ایمرجنسی میں علاج کے دوران طلباء اور میڈیکل اسٹاف کے درمیان چھڑپ ہوگئی تھی، جس کے بعد زبردست ہنگامہ بھی ہوا، ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف نے ہڑتال شروع کر دی، ان کا الزام تھا کہ طلباء نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی، اس لئے ان کے خلاف کروائی کی جائے، وہیں دوسری جانب طلباء کا الزام تھا کہ ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف نے علاج میں تاخیر کی اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، اس لئے ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔
دو روز قبل یعنی 30 ستمبر کو شام سے ہی ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف نے ہڑتال شروع کر دی تھی، جس کو ڈاکٹرز نے جنرل باڈی میٹنگ کے بعد ہڑتال کو ختم کرنے کا فیصلہ لیا۔
- جے این میڈیکل کالج میں آنکھوں کے عطیہ کا پندرہ روزہ پروگرام
- آوارہ کتے کے حملے میں اے ایم یو رسرچ اسکالر زخمی، کیمپس میں خوف کا ماحول
ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کی ہڑتال کے خلاف احتجاج کیا، اور جلد سے جلد ہڑتال کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا، طلبا نے طبیہ کالج کے یونانی ڈاکٹرز کو میڈیکل کالج میں علاج کے لئے تعینات کرنے سے متعلق وائس چانسلر کے نام خط بھی لکھا۔