ETV Bharat / state

اے ایم یو اور علی گڑھ کی تاریخی نمائش کا باہمی رشتہ

آج ہم آپ کو ایک ایسی نمائش سے روبرو کرانے جارہے ہیں جو 140 سالہ قدیم ہے، ساتھ ہی یہ بھی بتائیں گے کہ اس کا اے ایم یو سے کیا رشتہ رہا ہے۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
اے ایم یو اور علی گڑھ کی تاریخی نمائش کا باہمی رشتہ
author img

By

Published : Feb 6, 2021, 4:55 PM IST

'علیگڑھ فیسٹیول' کے نام سے ہر برس علی گڑھ نمائش گراؤنڈ پر رنگا رنگ نمائش کا اہتمام کیا جاتا ہے جس کو عوام 'علی گڑھ نمائش' کے نام سے جانتے ہیں۔

اے ایم یو اور علی گڑھ کی تاریخی نمائش کا باہمی رشتہ

علی گڑھ نمائش کی تاریخ 140 برس پرانی ہے۔ تحریک آزادی کے دوران ہندو مسلم اور دیگر طبقات نمائش میدان میں جمع ہوئے اور انگریزوں کے خلاف محاذ کھڑا کیا۔ علی گڑھ نمائش گراؤنڈ میں مسجد کے ساتھ مندر بھی موجود ہے۔

علی گڑھ نمائش کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بھی گہرا تعلق ہے۔ نمائش میں آج بھی اے ایم یو کے تیسرے وائس چانسلر نواب محمد مزمل خاں کے نام سے ایک بڑا اور عمدہ "مزمل گیٹ" موجود ہے اور اے ایم یو کے بانی سرسید احمد خان نے فروری 1894 کو اسی نمائش میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے چندے کے لئے ایک ناٹک بھی کیا تھا۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
علی گڑھ نمائش میں جھولے ہر کسی کی نظر اپنی جانب کھینچتے ہیں

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کے اسسٹنٹ انچارج ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ علی گڑھ نمائش بہت قدیم نمائش ہے۔ یہ نمائش پہلی مرتبہ 'علیگڑھ ڈسٹرکٹ فیئر' کے نام سے لگی تھی۔ اس کی اہمیت اور مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ 6 فروری 1894 کو اے ایم یو کے بانی سرسید احمد خان نے علیگڑھ نمائش میں خود ایک ناٹک کیا تھا جس کا مقصد محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے لیے چندہ اکٹھا کرنا تھا جو تاریخی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔

ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ ناٹک اور ناچ گانے کو لوگ پسند نہیں کرتے تھے جس کی وجہ سے سر سید احمد خاں کی مخالفت بھی ہوئی تو سر سید احمد خان نے کہا کہ "قوم کی بھلائی کیلئے مجھے ہر کام کرنا ہے۔ یہ میں اپنے لئے نہیں قوم کے بچوں کی تعلیم کے لئے کر رہا ہوں"۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
نمائش میں نمکین اشیا کے ساتھ جلیبا بھی لوگوں کو خوب پسند آرہا ہے

انہوں نے بتایا کہ علی گڑھ نمائش میں سب سے عمدہ گیٹ 'مزمل گیٹ' اے ایم یو کے تیسرے وائس چانسلر نواب محمد مزمل خاں شیروانی کے نام سے منسوب ہے۔

ڈاکٹر نے مزید کہا 1880 میں جب پہلی مرتبہ نمائش لگی تو گھوڑوں کی نمائش تھی جس میں اے ایم یو کے بھی گھوڑے حصہ لیتے تھے اور آج بھی اے ایم یو رائیڈنگ کلب کے گھوڑے حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو آپ ہٹا دیں تو علی گڑھ نمائش کا کوئی تصور ادھورا ہو جائے گا۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
نمائش میں پانی پوری کا اسٹال خواتین کے لیے خاص اہمیت کا حامل

مزید پڑھیے: سرسید احمد خان کی صحافت اور اے ایم یو کا شعبہ ترسیل عامہ

واضح رہے کہ 'علی گڑھ نمائش' کا اہتمام ہر برس کیا جاتا ہے۔ یہاں ملک کی مختلف ریاستوں سے کاروباری بھی آتے ہیں۔ جہاں تقریبا ایک ماہ تک مختلف اور خاص چیزوں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے۔ جہاں پر نہ صرف علی گڑھ بلکہ علیگڑھ کے آس پاس کے گاؤں دیہات اور ضلع سے خاصی تعداد میں صبح سے لے کر رات تک عوام نمائش دیکھنے آتے ہیں۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
علی گڑھ نمائش کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گہرا تعلق ہے

اس نمائش گراؤنڈ میں نیرج-شہریار پارک بھی موجود ہے۔ علی گڑھ نمائش ملک بھر میں لگائے جانے والے میلوں میں گنگا جمنی تہذیب کی مثال پیش کرتی ہے۔ بالی ووڈ کے فنکار بھی اس نمائش میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں جو تقریبا 25 دن تک جاری رہتا ہے۔

علی گڑھ نمائش میں جھولے، سرکس، کھانے پینے کی دکانیں، کھلونے اور مختلف چیزوں کی دکانیں بھی لگائی جاتی ہیں۔

'علیگڑھ فیسٹیول' کے نام سے ہر برس علی گڑھ نمائش گراؤنڈ پر رنگا رنگ نمائش کا اہتمام کیا جاتا ہے جس کو عوام 'علی گڑھ نمائش' کے نام سے جانتے ہیں۔

اے ایم یو اور علی گڑھ کی تاریخی نمائش کا باہمی رشتہ

علی گڑھ نمائش کی تاریخ 140 برس پرانی ہے۔ تحریک آزادی کے دوران ہندو مسلم اور دیگر طبقات نمائش میدان میں جمع ہوئے اور انگریزوں کے خلاف محاذ کھڑا کیا۔ علی گڑھ نمائش گراؤنڈ میں مسجد کے ساتھ مندر بھی موجود ہے۔

علی گڑھ نمائش کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بھی گہرا تعلق ہے۔ نمائش میں آج بھی اے ایم یو کے تیسرے وائس چانسلر نواب محمد مزمل خاں کے نام سے ایک بڑا اور عمدہ "مزمل گیٹ" موجود ہے اور اے ایم یو کے بانی سرسید احمد خان نے فروری 1894 کو اسی نمائش میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے چندے کے لئے ایک ناٹک بھی کیا تھا۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
علی گڑھ نمائش میں جھولے ہر کسی کی نظر اپنی جانب کھینچتے ہیں

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کے اسسٹنٹ انچارج ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ علی گڑھ نمائش بہت قدیم نمائش ہے۔ یہ نمائش پہلی مرتبہ 'علیگڑھ ڈسٹرکٹ فیئر' کے نام سے لگی تھی۔ اس کی اہمیت اور مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ 6 فروری 1894 کو اے ایم یو کے بانی سرسید احمد خان نے علیگڑھ نمائش میں خود ایک ناٹک کیا تھا جس کا مقصد محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے لیے چندہ اکٹھا کرنا تھا جو تاریخی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔

ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ ناٹک اور ناچ گانے کو لوگ پسند نہیں کرتے تھے جس کی وجہ سے سر سید احمد خاں کی مخالفت بھی ہوئی تو سر سید احمد خان نے کہا کہ "قوم کی بھلائی کیلئے مجھے ہر کام کرنا ہے۔ یہ میں اپنے لئے نہیں قوم کے بچوں کی تعلیم کے لئے کر رہا ہوں"۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
نمائش میں نمکین اشیا کے ساتھ جلیبا بھی لوگوں کو خوب پسند آرہا ہے

انہوں نے بتایا کہ علی گڑھ نمائش میں سب سے عمدہ گیٹ 'مزمل گیٹ' اے ایم یو کے تیسرے وائس چانسلر نواب محمد مزمل خاں شیروانی کے نام سے منسوب ہے۔

ڈاکٹر نے مزید کہا 1880 میں جب پہلی مرتبہ نمائش لگی تو گھوڑوں کی نمائش تھی جس میں اے ایم یو کے بھی گھوڑے حصہ لیتے تھے اور آج بھی اے ایم یو رائیڈنگ کلب کے گھوڑے حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو آپ ہٹا دیں تو علی گڑھ نمائش کا کوئی تصور ادھورا ہو جائے گا۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
نمائش میں پانی پوری کا اسٹال خواتین کے لیے خاص اہمیت کا حامل

مزید پڑھیے: سرسید احمد خان کی صحافت اور اے ایم یو کا شعبہ ترسیل عامہ

واضح رہے کہ 'علی گڑھ نمائش' کا اہتمام ہر برس کیا جاتا ہے۔ یہاں ملک کی مختلف ریاستوں سے کاروباری بھی آتے ہیں۔ جہاں تقریبا ایک ماہ تک مختلف اور خاص چیزوں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے۔ جہاں پر نہ صرف علی گڑھ بلکہ علیگڑھ کے آس پاس کے گاؤں دیہات اور ضلع سے خاصی تعداد میں صبح سے لے کر رات تک عوام نمائش دیکھنے آتے ہیں۔

The relationship between AMU and Aligarh historical exhibition
علی گڑھ نمائش کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گہرا تعلق ہے

اس نمائش گراؤنڈ میں نیرج-شہریار پارک بھی موجود ہے۔ علی گڑھ نمائش ملک بھر میں لگائے جانے والے میلوں میں گنگا جمنی تہذیب کی مثال پیش کرتی ہے۔ بالی ووڈ کے فنکار بھی اس نمائش میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں جو تقریبا 25 دن تک جاری رہتا ہے۔

علی گڑھ نمائش میں جھولے، سرکس، کھانے پینے کی دکانیں، کھلونے اور مختلف چیزوں کی دکانیں بھی لگائی جاتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.