عید الاضحی کے موقع پر کورونا وائرس کے پیش نظر شہر مفتی علی گڑھ نے ای ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں عید الاضحی کی نماز، قربانی اور جانوروں کی خریدوفروخت کے بارے میں بتایا۔
علی گڑھ شہر مفتی جناب محمد خالد حمید نے کہا پانچ لوگ مسجد میں نماز ادا کریں اور باقی لوگ اپنے اپنے گھروں میں چاشت کی نماز ادا کریں، جو دس بجے کے بعد پڑھی جائے۔ ڈی ایم صاحب نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ ہم اپنی پوری کوشش کریں گے لیکن مجھے نہیں معلوم وہ کوشش ہمارے حق میں ہو گی یا خلاف۔
شہر مفتی نے مزید کہا کہ 'گھروں میں قربانی کی جائے حکومت کے حساب سے بھی یہ بات کہی جارہی ہے لیکن اب یہ ہے کہ خون کی بات آجاتی ہے تو ہماری طرف سے بھی یہ کوشش ہوگی کہ ان تمام چیزوں کو سر راہ نہ ڈالا جائے تاکہ دوسرے جانور کتے وغیرہ اس کو نشانہ نہ بنائے اور گندگی نہ کریں'۔
انہوں نے بتایا کہ 'نگر نگم نے کہا ہے ہم گاڑیوں کا انتظام کر دیں گے، اس میں ڈال دیں گے۔ اب رہا مسئلہ کھالوں کا، کھال بڑے جانور کی ہو یا چھوٹے جانور کی اگر گوشت بنانے والا لے رہا ہے تو اس کو دے دی جائے اور اس کی قیمت جہاں ہمیں پہنچانی ہو وہاں پہنچادی جائے یا غریبوں کو دے دی جائے تو زیادہ بہتر ہوگا یا مدارس کو دے دی جائے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'قربانی تو فرض ہے وہ ہمیں کرنی ہے اسے روکنے کی کوئی کوشش نہیں ہے اور خدا کا شکر ہے ایسی کوئی بات بھی نہیں ہے کہ قربانی پر پابندی ہو، قربانی تو ہوگی'۔