ETV Bharat / state

مایاوتی کے دورمیں تقرریوں کی دوبارہ تحقیقات شروع - دوبارہ تحقیقات شروع

ریاست اترپردیش میں مایاوتی کے دور حکومت میں گریٹرنوئیڈا اتھارٹی میں کی گئی 54 ملازمین کی تقرریوں کی نئے سرے سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : Aug 5, 2019, 8:44 AM IST

حکومت نےاتھارٹی حکام سے اس معاملے پر تحقیقات کرکے جلد کارروائی کرنے کے لئے کہا ہے۔ الزام ہے کہ اس دوران قوانین وضوابط کو نظر انداز کرکے تقرریاں کی گئی تھیں۔

اطلاع کے مطابق معاملہ ایک بار پھر اٹھنے پر چیف سکریٹری پربھاش شریواستو نے 29 جولائی کو اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر کو خط بھیج کر فوری کارروائی کرنے کے لئے کہا تھا۔ مکتوب میں تحقیقات کے چند نکات کا حوالہ دیتے ہوئے کملیش کمار، دیپک آنند، منوج کمار اور جگموہن کی تقرری پر اعتراض کیا گیا ہے۔

چوتھے زمرے کے تحت 23 تقرریاں ایسی ہیں جو پچھلی تاریخ سے زیادہ تقرریاں کرلی گئیں۔ وہیں 10 تقرریاں ایسی پائی گئیں جنہیں تعلیمی اہلیت میں رعایت دتیے ہوئےتقرر کر لیا گیا۔ بڑی تعداد میں تقرریاں ایسی بھی ہیں جنہیں معاہدے پر رکھا جانا تھا لیکن مستقل ملازم کے طور پر تقرری دے دی گئی۔

اہم بات یہ ہے کہ ایک بار پہلے بھی یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھا تو قانون ساز کونسل کے ارکان کی ایک کمیٹی بنا دی گئی تھی۔ کمیٹی نے 2006 میں اتھارٹی کے اس وقت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر برجیش کمار کو تفتیشی افسر مقرر کر دیا تھا۔

تحقیقات میں بے ضابطگیاں ملنے پر8 ملازمین کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔ ان میں سے 4 نے ہائی کورٹ کی پناہ لی اور کورٹ کے حکم پر بحال کر دیے گئے۔ باقی کے بارے میں ابھی تک فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

حکومت نےاتھارٹی حکام سے اس معاملے پر تحقیقات کرکے جلد کارروائی کرنے کے لئے کہا ہے۔ الزام ہے کہ اس دوران قوانین وضوابط کو نظر انداز کرکے تقرریاں کی گئی تھیں۔

اطلاع کے مطابق معاملہ ایک بار پھر اٹھنے پر چیف سکریٹری پربھاش شریواستو نے 29 جولائی کو اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر کو خط بھیج کر فوری کارروائی کرنے کے لئے کہا تھا۔ مکتوب میں تحقیقات کے چند نکات کا حوالہ دیتے ہوئے کملیش کمار، دیپک آنند، منوج کمار اور جگموہن کی تقرری پر اعتراض کیا گیا ہے۔

چوتھے زمرے کے تحت 23 تقرریاں ایسی ہیں جو پچھلی تاریخ سے زیادہ تقرریاں کرلی گئیں۔ وہیں 10 تقرریاں ایسی پائی گئیں جنہیں تعلیمی اہلیت میں رعایت دتیے ہوئےتقرر کر لیا گیا۔ بڑی تعداد میں تقرریاں ایسی بھی ہیں جنہیں معاہدے پر رکھا جانا تھا لیکن مستقل ملازم کے طور پر تقرری دے دی گئی۔

اہم بات یہ ہے کہ ایک بار پہلے بھی یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھا تو قانون ساز کونسل کے ارکان کی ایک کمیٹی بنا دی گئی تھی۔ کمیٹی نے 2006 میں اتھارٹی کے اس وقت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر برجیش کمار کو تفتیشی افسر مقرر کر دیا تھا۔

تحقیقات میں بے ضابطگیاں ملنے پر8 ملازمین کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔ ان میں سے 4 نے ہائی کورٹ کی پناہ لی اور کورٹ کے حکم پر بحال کر دیے گئے۔ باقی کے بارے میں ابھی تک فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

Intro:InquiryBody:مایاوتی دور حکومت میں ہوئی اتھارٹی میں تقرریوں کی دوبارہ تحقیقات شروع
نوئیڈا:
اتر پردیش میںمایاوتی کے دور حکومت میں گریٹر نوئیڈا اتھارٹی میں کی گئی قریب 54 ملازمین کی تقرریوں کی نئے سرے سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔ حکومت نےاتھارٹی حکام سے اس معاملے پر تحقیقات کر جلد کارروائی کرنے کے لئے کہا ہے۔ الزام ہے کہ اس دوران برسراقتدار حکومت سے وابستہ لوگوں کو قوانین وضوابط کو نظر انداز کرکے تقرریاں کی گئی تھیں۔معاملہ ایک بار پھر اٹھنے پر چیف سکریٹری پربھاش شریواستو نے 29 جولائی کو اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر کو خط بھیج کر فوری کارروائی کرنے کے لئے کہا ہے۔ مکتوب میں تحقیقات کے چند نکات کا حوالہ دیتے ہوئے کملیش کمار، دیپک آنند، منوج کمار اور جگموہن کی تقرری پر اعتراض کیا گیا ہے۔ کیٹگری فور کے تحت 23 تقرریاں ایسی ہیں جو بیک لاگ سے زیادہ تقرریاں کر لی گئیں۔ وہیں 10 تقرریاں ایسی پائی گئی جنہیں تعلیمی اہلیت میں رعایت دتیے ہوئےتقرر کر لیا گیا۔ بڑی تعداد میں تقرریاں ایسی بھی ہیں جنہیں معاہدے پر رکھا جانا تھا لیکن مستقل ملازم کے طور پر تقرری دے دی گئی۔ اہم بات یہ ہے کہ ایک بار پہلے بھی یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھا تو قانون ساز کونسل کے ارکان کی ایک کمیٹی بنا دی گئی تھی۔ کمیٹی نے 2006 میں اتھارٹی کے اس وقت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر برجیش کمار کو تفتیشی افسر مقرر کر دیا تھا۔ تحقیقات میں بے ضابطگیاں ملنے پر آٹھ ملازمین کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔ ان میں سے چار نے ہائی کورٹ کی پناہ لی اور کورٹ کے حکم پر بحال کر دیے گئے۔ باقی کے بارے میں ابھی تک فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔Conclusion:Noida authority worker's inquiry
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.