ٹوکیو اولیمپک میں 41 برس بعد بھارتی ہاکی ٹیم کے تمغہ فتح کرنے کے بعد ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی شہر کے نو عمر ہاکی کھلاڑیوں میں نیا جوش پایا جارہا ہے۔انہیں ہاکی میں اب مستقبل نظر آنے لگا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہاکی کھلاڑی اب پہلے کے مقابلے ہاکی میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔
کرکٹ کی چمک دمک کے سامنے ہاکی کا گلیمر دھومل سا ہو گیا تھا۔ ہاکی میں معاشی طور کمزور والدین کے بچے ہی دلچسپی لے رہے تھے۔ غربت اور حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے ان ہاکی کھلاڑیوں کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہو پاتی تھیں۔ لیکن اب ہاکی پھر سے چرچہ میں ہے۔ اور جس طرح سے ہاکی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ اس سے ہاکی کھلاڑی اس سمت راغب ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اولمپک سے لوٹے ہیروز کا والہانہ استقبال
بھارتی ہاکی ٹیم کے تمغہ فتح کرنے کے ساتھ حکومت نے راجیو گاندھی کھیل رتن اعزاز کو ہاکی کے جادوگر کہے جانے والے میجر دھیان چند کے نام پر کر دیا ہے۔ ہاکی سے منسلک لوگ حکومت کے اس قدم کا خیر مقدم تو کر رہے ہیں، لیکن وہ اسے ہاکی کے فروغ کے لئے ناکافی مان رہے ہیں۔ اور وہ دھیان چند کے لئے بھارت رتن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس سے ہاکی کی ترقی ہوگی۔ ساتھ ہی وہ ہاکی کھلاڑیوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنےکے لیے حکومت کی توجہ چاہ رہے ہیں۔