بارہ بنکی: سوشلسٹ پارٹی (انڈیا) کے صدر اور رمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ سماجی کارکن سندیپ پانڈے نے کہا کہ ملک اور اترپردیش میں اقتدار پر ایسی پارٹی قابض ہے جس کی تشدد کی تاریخ رہی ہے۔ وہیں اپوزیشن کا فرقہ پرست طاقتوں کے دباؤ میں ہونا ملک کے لئے بہت خطرناک ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے سندیپ پانڈے سے بارہ بنکی میں خصوصی گفتگو کی۔ Social activist Sundeep Pande on Current Situation of UP, India
بارہ بنکی میں اتوار کو ایک پروگرام میں شرکت کرنے کے بعد سندیپ پانڈے نے ملک کی موجودہ صورتحال پر کہا کہ ملک کے سامنے اس وقت بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی زیادہ تر ریاستوں اور مرکز میں وہ پارٹی اقتدار میں ہے جس کی تشدد کی تاریخ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے قتل سے قبل بھی ان کو مارنے کی تمام کوششیں ہوئیں۔آخر میں ان کا قتل کیا گیا۔ اس پارٹی کی تاریخ فساد کراکر اقتدار پر قابض ہونے کا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد بھی پولرائزیشن کے لئے یہ لوگ یہی کر رہے ہیں۔
موجودہ صورتحال میں اپوزیشن کے کردار کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا سرگرم نہ رہنا بھی ملک کے لئے خطرناک ہے۔ انہوں نے تمام پارٹیوں کے رہنماؤں کے مندر میں جانے پر سوال کھڑے کئے اور کہا کہ اس سے واضح ہے کہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کے دباؤ میں ہیں۔ انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے ماحول میں مسائل کے خلاف آواز بلند کریں۔