ETV Bharat / state

Haj 2023 رواں برس نہ حج سستا ہوا نہ ہی مفت میں درخواست لی گئی، حکومت نے حاجیوں کو گمراہ کیا!

مرکزی اقلیتی وزارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سال روانہ ہونے والے حاجیوں سے حج فارم فیس نہیں لی جائے گی۔ اسمرتی ایرانی نے کہا تھا کہ اس سال حج سستا ہوگا۔ لیکن عازمین حج کا کہنا ہے کہ رواں برس نہ حج سستا ہوا نہ ہی مفت میں درخواست لی گئی بلکہ حکومت نے حاجیوں کو گمراہ کیا ہے۔

This year Hajj was neither cheap not free
This year Hajj was neither cheap not free
author img

By

Published : May 13, 2023, 3:43 PM IST

رواں برس نہ حج سستا ہوا نہ ہی مفت میں درخواست لی گئی حکومت نے حاجیوں کو گمراہ کیا ہے!

لکھنؤ: رواں برس مرکزی اقلیتی وزارت نے دعویٰ کیا تھا کہ 2023 میں جانے والے عازمین حج کے لیے ہر طرح کی فیس میں کمی کی جائے گی اور حج کو سستا کردیا جائے گا۔ اس کے بعد حج اپلیکیشن فارم بھی مفت میں طلب کیا گیا یعنی حج آپریشن کے لیے درخواست دینے کے لیے اپلیکیشن دینا مفت کردیا گیا۔ جس کے بعد عازمین حج میں خوشی کی لہر تھی اور یہ اندازہ کیا جا رہا تھا کہ حج کو سستا کیا جائے گا لیکن آج کے آخری قسط جمع کرتے کرتے یہ بات واضح ہوگئی کہ حج سستا نہیں ہوا ہے اور نہ ہی حج اپلیکیشن کا کام مفت میں لیا گیا ہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ پہلی قسط 81 ہزار روپے کے ساتھ کچھ روپیہ جمع کیا گیا تھا جس میں 300 پروسیسنگ فیس 225 حج ہاؤسز کے چندہ کے لیے 600 دستاویزات کو جمع کرنے (ڈاکیومینٹ اسٹیبلشمنٹ ) سمیت 15 سو روپیہ جمع کرایا گیا۔ اس علاوہ 300 پروسیسنگ فیس جمع کرائی گئی جو مجموعی طور پر 18 سو روپیہ ہوگئے۔

18494312
رواں برس نہ حج سستا ہوا نہ ہی مفت میں درخواست لی گئی حکومت نے حاجیوں کو گمراہ کیا ہے!

یہ بھی پڑھیں:

اس سے واضح ہورہا ہے کہ مرکزی اقلیتی وزیر اسمرتی ایرانی نے جو دعویٰ کیا تھا کہ حج اپلیکیشن کا پیسہ نہیں لیا جائے گا بلکہ مفت میں حج درخواست دے سکتے ہیں آخری مرحلے میں یہ بات بھی واضح ہوگئی کہ پہلے جہاں 500 میں حج درخواست دے رہے تھے رواں برس 18 سو روپیہ اس کے اخراجات میں شامل کردیا گیا۔ اسی طرح حج کے اخراجات کو سستا کرنے کی بات کہی گئی تھی لیکن الٹا مہنگا کردیا گیا۔ مرکزی اقلیتی وزیر اسمرتی ایرانی نے حج سستا کرنے کو کہا تھا لیکن رواں برس حج میں سستا نہیں ہوا ہے بلکہ مہنگا ہوگیا ہے۔
بایں طور کہ لکھنؤ سے جانے والے حاجی کو 360000 جمع کرنا ہے۔ اس کے بعد 21 سو ریال لے جانا ہے جو 45 ہزار کا ہورہا ہے۔ اس طرح سے رواں برس لکھنؤ کے حاجیوں کو 405000 دینا پڑے گا جب کہ اس میں حاجیوں کو بیگ بھی نہیں ملے گا جو گزشتہ برس ملا تھا۔ پسماندہ مسلم سماج کے اہم ذمہ دار مولانا الیاس منصوری نے کہا کہ مرکزی حج کمیٹی حاجیوں کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے اور جو دعوے تھے وہ سب کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔ نہ حج سستا ہوا اور نہ ہی اس کی درخواست مفت میں لی گئی صرف حاجیوں کو گمراہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ حج کمیٹی ہر محاذ پر ناکام نظر آرہی ہے۔

رواں برس نہ حج سستا ہوا نہ ہی مفت میں درخواست لی گئی حکومت نے حاجیوں کو گمراہ کیا ہے!

لکھنؤ: رواں برس مرکزی اقلیتی وزارت نے دعویٰ کیا تھا کہ 2023 میں جانے والے عازمین حج کے لیے ہر طرح کی فیس میں کمی کی جائے گی اور حج کو سستا کردیا جائے گا۔ اس کے بعد حج اپلیکیشن فارم بھی مفت میں طلب کیا گیا یعنی حج آپریشن کے لیے درخواست دینے کے لیے اپلیکیشن دینا مفت کردیا گیا۔ جس کے بعد عازمین حج میں خوشی کی لہر تھی اور یہ اندازہ کیا جا رہا تھا کہ حج کو سستا کیا جائے گا لیکن آج کے آخری قسط جمع کرتے کرتے یہ بات واضح ہوگئی کہ حج سستا نہیں ہوا ہے اور نہ ہی حج اپلیکیشن کا کام مفت میں لیا گیا ہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ پہلی قسط 81 ہزار روپے کے ساتھ کچھ روپیہ جمع کیا گیا تھا جس میں 300 پروسیسنگ فیس 225 حج ہاؤسز کے چندہ کے لیے 600 دستاویزات کو جمع کرنے (ڈاکیومینٹ اسٹیبلشمنٹ ) سمیت 15 سو روپیہ جمع کرایا گیا۔ اس علاوہ 300 پروسیسنگ فیس جمع کرائی گئی جو مجموعی طور پر 18 سو روپیہ ہوگئے۔

18494312
رواں برس نہ حج سستا ہوا نہ ہی مفت میں درخواست لی گئی حکومت نے حاجیوں کو گمراہ کیا ہے!

یہ بھی پڑھیں:

اس سے واضح ہورہا ہے کہ مرکزی اقلیتی وزیر اسمرتی ایرانی نے جو دعویٰ کیا تھا کہ حج اپلیکیشن کا پیسہ نہیں لیا جائے گا بلکہ مفت میں حج درخواست دے سکتے ہیں آخری مرحلے میں یہ بات بھی واضح ہوگئی کہ پہلے جہاں 500 میں حج درخواست دے رہے تھے رواں برس 18 سو روپیہ اس کے اخراجات میں شامل کردیا گیا۔ اسی طرح حج کے اخراجات کو سستا کرنے کی بات کہی گئی تھی لیکن الٹا مہنگا کردیا گیا۔ مرکزی اقلیتی وزیر اسمرتی ایرانی نے حج سستا کرنے کو کہا تھا لیکن رواں برس حج میں سستا نہیں ہوا ہے بلکہ مہنگا ہوگیا ہے۔
بایں طور کہ لکھنؤ سے جانے والے حاجی کو 360000 جمع کرنا ہے۔ اس کے بعد 21 سو ریال لے جانا ہے جو 45 ہزار کا ہورہا ہے۔ اس طرح سے رواں برس لکھنؤ کے حاجیوں کو 405000 دینا پڑے گا جب کہ اس میں حاجیوں کو بیگ بھی نہیں ملے گا جو گزشتہ برس ملا تھا۔ پسماندہ مسلم سماج کے اہم ذمہ دار مولانا الیاس منصوری نے کہا کہ مرکزی حج کمیٹی حاجیوں کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے اور جو دعوے تھے وہ سب کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔ نہ حج سستا ہوا اور نہ ہی اس کی درخواست مفت میں لی گئی صرف حاجیوں کو گمراہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ حج کمیٹی ہر محاذ پر ناکام نظر آرہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.