جمعہ کے روز جسٹس بھارتی سپرو اور جسٹس پیوش اگروال کی بنچ نے سی اے اے کی مخالفت میں احتجاج کرنے کی اجازت طلب کرنے والے عرضی پر سماعت کے دوران اپنے تبصرے میں کہا کہ اگر عرضی گذار بھارت کا شہری ہے تو اسے ہر قیمت پر امن قائم رکھنی چاہئے۔
عدالت نے عرضی پر کسی بھی قسم کی مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسے خارج کردیا۔
عرضی گذار محمد فرقان نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ کالج کے طلبہ سی اے اے کی مخالفت میں اجازت طلب کی تھی مگر انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی۔ جو کہ ان کے آئینی حق تلفی ہے۔اس وجہ سے عدالت احتجاجی مظاہرے کی اجازت دینے کے لیے ہدایت جاری کرے۔
واضح رہے کہ محمد فرقان نے فیروزآباد کے ایک کالج میں طلبہ کو سی اے اے کی مخالفت میں احتجاج کی اجازت نہیں دینے پر ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔