میرٹھ:میرٹھ میں رمضان المبارک کے تیسرے جمعہ کی نمازپر سکون ماحول میں ادا کی گئی۔ اس موقع پر میرٹھ کی شاہی جمع مسجد اور شہر کی دیگر مساجد میں بھی مسلمانوں نے نماز جمع ہادا کی۔اس موقع پر شہر قاضی زین الساجیدین نے رمضان المبارک کے تیسرے عشرے کی طاق راتوں میں پائی جانے والی شب قدر کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی،اس کے علاوہ انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
مولانا کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سید رابع حسنی ندوی کی رحلت ملت اسلامیہ کے لئے عظیم ترین سانحہ اورخسارہ ہے، جسکی بھرپائی مشکل ہے،انہوں نے کہاکہ مولاناملت اسلامیہ ہندکے لئے ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی طورپر مقبول ترین بزرگ شخصیت تھے۔ اونچے درجہ کے متواضع اورملنسار تھے،ملت کے لئے ان کی بڑی خدمات ہیں ۔مولانا کی وفات کوملت کاعظیم خسارہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مولاناکی عظیم ترین خدمات ہیں جنکوفراموش نہیں کیاجاسکتاہے ۔
مولانا نے آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذریعہ اوردارالعلوم ندوۃ العلماء کے ذریعہ پورے خلوص کے ساتھ ملت کی خدمات انجام دی ہیں، اللہ تعالی انہیں بہترین بدلہ عنایت فرمائے اورامت کوانکانعم البدل عطاء فرمائے۔
شہر قاضی نے کہا کہ مولانا ہمیشہ سبھی مسلمانوں کو ساتھ لیکر چلتے، انہوں نے تمام مسلک کے علماء کو ایک ساتھ رکھنے کا کام کیا۔ اس کے علاوہ شہر قاضی نے رمضان المبارک میں عبادات کو لیکر کہا کہ رمضان کے آخری عشرے میں شب قدر کی خاص اہمیت ہے۔ایک شب ہزار مہینوں سے افضل ہے،لہذا رمضان المبارک کے آخری عشرہ کے طاق راتوں میں زیادہ سے زیادہ عبادت کرنی چاہیے۔