نوئیڈا:اتر پردیش کے ڈرگ کنٹرولر اے کے جین نے کہا کہ ازبکستان میں مبینہ طور پر بچوں کی موت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد مذکورہ کمپنی کے کھانسی کے شربت کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ مرکزی وزارت صحت کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن، سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او)، میرٹھ نے ایک مشترکہ کارروائی میں کمپنی سے ادویات کے 32 نمونے لے ہیں۔ ان کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی۔ کمپنی کا لائسنس اگلے احکامات تک معطل کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق 22 دسمبر کو ازبکستان میں مبینہ طور پر کھانسی کی دوا پینے سے 18 بچے ہلاک ہو گئے۔ اس کے لئے ازبکستان نے نوئیڈا کی ماریان بائیوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ پر الزام لگایا۔ جہاں AMBRONOL Syrup اور DOK-1 Max Syrup تیار ہوتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے بھی اس حوالے سے الرٹ جاری کیا تھا۔ اس معاملے میں ہندوستان میں ایف ایس ڈی اے کی ٹیم کو بھی چوکنا کردیا گیا تھا۔ کمپنی سے ادویات کے کئی نمونے بھی لئے گئے۔
گوتم بدھ نگر کے ڈرگ انسپکٹر ویبھو ببر نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ایک انتباہ آیا ہے کہ فارماسیوٹیکل فرم میں تیار کردہ ایبرونل کھانسی کے شربت کے چار بیچ ازبکستان کو فراہم کئے گئے تھے۔فیکٹری میں پیداوار پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Lawyers On Strike In Noida پاور آف اٹارنی پر پابندی کے خلاف وکلاء کا احتجاج
جمعرات کی دوپہر تقریباً ایک بجے فارماسیوٹیکل فرم سے کھانسی کے شربت کے چار نمونے لیے گئے ہیں۔ نمونے لینے کا عمل شام 6.30 بجے تک جاری رہا۔ متعلقہ کھانسی کے شربت کے نمونے پہلے ہی ضلع میڈیسن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے اتر پردیش کی ریاستی لیبارٹری کو بھیجے جا چکے ہیں۔ جن کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔ جس کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ Marion Biotech Pvt Ltd کے تیار کردہ Dak 1-Max کھانسی کے شربت کے مبینہ طور پر استعمال کے بعد بچوں کی ہلاکت کے بعد فیکٹری میں دوا سازی اور فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔