مرادآباد کی تحصیل بلاری کے گھر گھر میں فرش پر بچھائے جانے والی دری اور چادر ہاتھ سے بنی جاتی ہیں۔ یہاں کی کاریگری کو لوگ کافی پسند کرتے ہیں۔
دری اور چادروں کا اس علاقے میں سب سے بڑا کاروبار ہوتا ہے۔ یہاں کی بنی دری اور چادر ملک بھر میں فروخت ہوتی ہیں۔
لیکن آج یہاں کے بنکروں کا کاروبار بدحال ہوچکا ہے، جس کی وجہ سے یہ کاریگر بدحالی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ بازاروں میں ان کا مال فروخت نہ ہونا ہے اور دری و چادروں میں لگنے والا دھاگہ کافی مہنگا ہوچکا ہے لیکن دری وچادر کی قیمت جوں کا توں ہے۔
مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت ہنرمندوں کو سہولیات دینے کے لیے منصوبے بناتی ہیں لیکن ان منصوبوں کا فائدہ حقیقت میں ان ہنر مندوں کو نہیں مل پاتا ہے جو ان منصوبوں کے حقدار ہیں۔ آج بلاری میں دری چادر کا کاروبار بدحال ہوچکا ہے۔ ہنرمند کاریگر یہ کام چھوڑ کر اب کسی اور کام کی تلاش میں ہیں۔