ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر روپ ریکھا ورما نے کہا کہ دہلی کے گارگی کالج میں جس طرح سے لڑکیوں کے ساتھ جسمانی تشدد کی گئی ہے، ہم اس سے شرمندہ ہیں۔ ہمارے پاس کہنے کیلئے اب کچھ بھی نہیں بچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے گمان بھی نہیں کیا تھا کہ آزاد بھارت میں اس طرح کے حادثات پیش آ سکتے ہیں، وہ بھی پولیس کی سرپرستی میں۔
سابق وائس چانسلر نے کہا کہ مجھے یقین کرنا مشکل ہورہا ہے کہ کیا سچ میں ایسا ہماری بچیوں کے ساتھ ہوا ہے۔ ہم لعنت بھیجتے ہیں مودی اور امت شاہ کو، ہم لعنت بھیجتے ہیں 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاو' نعرے کو، ہم لعنت بھیجتے ہیں اس پرسنپل پر، جس نے پانچ گھنٹوں تک اپنے کالج میں بچیوں کے ساتھ تشدد کرنے دیا۔

روپ ریکھا ورما نے کہا کہ "یہ سب جے شری رام کے نعروں کے ساتھ ہو رہا ہے۔ ایسے لوگوں کو بھگوان رام کے بارے میں کچھ معلوم ہی نہیں ہے۔
پروفیسر روپ ریکھا ورما نے کہا کہ ہندو مذہب کو آج سب سے بڑا اگر کسی سے خطرہ ہے، تو وہ بھارت کے نظام چلانے والوں سے ہیں اور ان کی حمایتوں سے ہے، جو بھگوان شری رام کا نام لے کر لڑکیوں اور بچوں کے ساتھ جسمانی تشدد کرتے ہیں۔