درگاہ اعلیٰ حضرت کے سربراہ اور سجّادہ نشین نے پرچم کشائی کی رسم ادا کرتے ہوئے تین روزہ عرس کا آغاز کیا۔ غورطلب ہے کہ اعلیٰ حضرت کے عرس میں شرکت کرنے کے لیئے محض ایک سو لوگوں کو اجازت دی گئی ہے۔
بریلی میں واقع عالمِ اسلام کی عظیم شخصیت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے ایک سو دو ویں عرس کا آغاز ہو گیا۔ درگاہ اعلیٰ حضرت کے سربراہ حضرت سبحان رضا خاں سبحانی میاں اور سجّادہ نشین حضرت احسن رضا خاں عرف احسن میاں درگاہ سے پرچم لیکر چلے۔
اس دوران تقریباً ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد وہ شہر کے فضل الرحمٰن اسلامیہ انٹر کالج کے گیٹ پر پہنچے۔
وہاں روایت کے مطابق درگاہ کے سربراہ اور سجادہ نشین نے پرچم کو گیٹ کے اوپر لہرایا اور اسی کے ساتھ عرس رضوی کا آغاز ہو گیا۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے اثر سے ہر طبقہ متاثر ہوا ہے۔ اس کی زد میں آکر سماجی، سیاسی اور مذہبی پروگرام بھی متاثر ہوئے ہیں۔
زائرین کی تعداد بھی لاکھوں کی تعداد سے کم ہوکر محض ایک سو زائرین پر محدود ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پرالی جلانے پر کسانوں پر بھاری جرمانہ
غورطلب ہے کہ بریلی ضلع کے سب سے بڑےانعقاد عرس رضوی میں ہر برس لاکھوں کی تعداد میں زائرین شرکت کرنے ملک اور بیرونِ ممالک سے آتے تھے۔
ایک تخمینہ کے مطابق عرس رضوی میں ہر برس کم و بیش دس لاکھ زائرین شرکت کرتے ہیں، لیکن اب یہ تعداد محض ایک سو زائرین پر محدود ہوکر رہ گئی ہے۔
درگاہ کے سربراہ سبحانی میاں اور سجادہ نشین حضرت احسن میاں نے تمام مریدین، زائرین اور عقیدت مندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عرس میں شرکت کرنے نہ آئیں۔
عرس گاہ یعنی ایف آر اسلامیہ انٹر کالج کے میدان میں چھوٹا سا پنڈال سجایا گیا ہے، جس میں محض ایک سو لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ سامنے اسٹیج ہے، جہاں نعت خواں اور مقررین اپنی تقاریر کریں گے، جسے ملک اور دنیا کے دیگر ماملک میں نشر کیا جائےگا۔
عرس گاہ کے تمام راستوں پر پولیس کی سخت پہرے داری ہے۔ عرس گاہ میں محض وہی ایک سو لوگ ہی پاس کے ذریعے داخل ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ بغیر پاس کے کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔