عرس کی رسم درگاہ کے سرپرست حضرت سبحان رضا خان سبحانی میاں کی سرپرستی اور سجادہ نشین مفتی احسن رضا خاں احسن میاں کی قیادت اور صدارت میں ادا کی گئی۔ علماء کی موجودگی میں مزار شریف کے اندر نعت خواں حاجی غلام سبحانی نے میلاد کا نذرانہ پیش کیا۔ نعت خواں عاصم نوری نے ریحان ملّت کی شان میں منقبت پیش کرتے ہوئے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔عرس کی محفل کو خصوصی خطاب کرتے ہوئے مفتی سلیم نوری بریلوی نے کہا کہ کچھ فرقہ پرست طاقتیں ملک کو کمزور کرنے کے لیےفضا میں نفرت کا زہر گھولنے کا کام کر رہی ہیں۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہتے ہوئے آپسی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کی بےحد ضرورت ہے۔ Urs of Hazrat Rehan Raza Khan was Celebrated in Bareilly
سبھی مسلمانوں سے اُنہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شرعی دائرے میں رہکر آپسی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کا وقت ہے۔ خواجہ غریب نواز، صابر پاک، وارث پاک اور اعلیٰ حضرت نے اپنے دروازے نہ صرف مسلمانوں کے لیے، بلکہ سبھی مذاہب ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی، گورے، کالے اور امیر غریب کے لیےبلا تفریق کھول دیئے تھے۔ لوگوں کو اسلام کی بات سمجھنے کا موقع دیں۔ اس کے لیےہمیں اُن کے قریب جانا ہوگا۔ فاصلوں سے نفرت میں اضافہ ہوتا ہے اور قریب آنے سے فاصلے کم ہو جاتے ہیں۔ کسی کے قریب جانے سے ہی اسلام کی حقیقی تصویر پیش ہو سکتی ہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ بھائی چارے کی رسم ادائگی شرعی دائرے میں رہکر کرنی چاہیے۔ ہم اپنے مذہب کے رسم و رواج اپناتے ہوئے اور دیگر مذاہب کے لوگ اپنے مذہب کے رسم و رواج اپناتے ہوئے ضرورت مندوں اور غریبوں کی مدد کریں۔ تمام مذاہب کے لوگ، خاص طور پر ہندو اور مسلمان مذہب کے نام پر کوئی ایسا کام نہ کریں، جس سے ایک دوسرے کے مذہبی جذبات مجروح ہوں۔مفتی سلیم نے مزید کہا کہ ہم لوگ ایک دوسرے کے قریب آکر دلوں سے بغض اور نفرت کو ختم کر سکتے ہیں۔ کسی سے فاصلہ قائم کرکے محبت قائم کرنا ناممکن ہے۔ یہی پیغام خانقاہی بزرگوں نے ہمیشہ سے دیا ہے۔