ریاست اتر پردیش کے متھرا میں کرشن جنم بھومی کی ملکیت کے معاملے میں بدھ کی سہ پہر کو ضلع عدالت میں دو درخواستیں دائر کی گئیں۔ یہ درخواست 'تیرتھ پوروہت مہاسبھا' اور 'ماتھور چترویدی کونسل' نے دائر کی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'کرشنا جنم بھومی معاملے میں 'تیرتھ پوروہت مہاسبھا' اور 'ماتھور چترویدی کونسل' کو بھی پارٹی بنایا جائے۔
ڈی جے عدالت میں دائر دونوں درخواستوں میں لکھا ہے کہ 'کرشنا جنم بھومی کی ملکیت کے لئے 18 نومبر کو سماعت ہونی ہے۔ جنم بھومی معاملے میں ہمیں بھی فریق بننا ہے کیوں کہ اگر مندر - مسجد کے موضوع پر کوئی تنازعہ ہوتا ہے تو مقامی لوگوں کو بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔
درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ 'ٹھاکر جی کو دیکھنے کے لئے ہر سال کروڑوں عقیدت مند متھرا آتے ہیں۔ لاکھوں لوگ ان عقیدت مندوں سے روزی کماتے ہیں۔ مندر مسجد تنازعہ سے فرقہ وارانہ ماحول خراب ہوگا۔'
دراصل کرشنا جنم بھومی کمپلیکس 13.37 ایکڑ پر بنایا گیا ہے۔ اس میں ڈیڑھ ایکڑ پر کرشنا جنم بھومی لیلا منچ، بھاگوت بھون اور شاہی عیدگاہ مسجد ہے۔ 25 ستمبر کو پانچ عدالتوں میں سپریم کورٹ کے وکیل ہری شنکر جین، وشنو شنکر جین، رنجنا اگنیہوتری نے کرشنا کی جائے پیدائش کی ملکیت کو لے کر عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
کچھ وکیلوں نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ 'کرشنا جنم بھومی سے مسجد کو ہٹایا جائے۔
واضح رہے کہ کرشنا جنم بھومی کیس سے متعلق ضلع عدالت میں 18 نومبر کو سماعت ہوگی۔