آگرہ: اتر پردیش کے ضلع آگرہ کے کھنڈولی تھانہ علاقہ کے تحت ایک گاؤں میں اتوار کی دیر شام ایک نابالغ لڑکی نے خودکشی کر لی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی لڑکی کے لواحقین میں کہرام مچ گیا۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے لڑکی کی لاش قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی۔ متوفی لڑکی کے والد نے دوست کے والد کے خلاف خودکشی پر اکسانے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ متوفی کے والد کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق کھنڈولی تھانہ علاقہ کے ایک گاؤں کے رہنے والے ایک شخص کی شادی کے بعد اولاد نہیں ہوئی۔ اس کے بعد نوجوان نے 12 سال قبل اپنے ماموں کے بیٹے کی بیٹی کو گود لیا تھا۔ لڑکی گاؤں کے ہی ایک اسکول میں ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ اسکول میں ہی قریبی گاؤں کے ایک شخص کی بیٹی اس کے ساتھ پڑھتی تھی۔ دونوں لڑکیوں کی آپس میں اچھی دوستی تھی۔ جس کی وجہ سے دونوں ایک دوسرے کے گھر آتی جاتی تھی۔
متوفی لڑکی کے والد نے بتایا کہ اس دوران دوست کے والد کا اس کی گود لی ہوئی بیٹی سے اچھی بننے لگی۔ اس کے ساتھ ہی دونوں فون پر بات کرنے لگے۔ شخص نے بتایا کہ کام پر جانے کے بعد ملزم اس کی بیٹی سے گھر پر ملنے آیا کرتا تھا۔ گاؤں والوں کی اطلاع پر بیٹی سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس پر اس کی بیٹی نے بتایا کہ نوجوان اسے روزانہ پریشان کر کے غلط کام کرتا ہے۔ دوسری جانب اتوار کی دیر شام لڑکی نے گھر میں خودکشی کرلی۔ لڑکی کی خودکشی کی خبر پر گھر والوں میں کہرام مچ گیا۔ لواحقین نے پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ لڑکیکے والد نے ملزم شخص کے خلاف خودکشی پر اکسانے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Suicide Case in Pratapgarh پرتاپ گڑھ میں مبینہ پھانسی لگا کر شوہر اور بیوی کی خودکشی