علیگڑھ: علیگڑھ کے شاہجمال علاقے میں واقع مدرسہ الحمد اسلامی اسکول کے پرنسپل ظفرالدین نے بتایا کہ 'اساتذہ کے خلاف حکومت ہدایت کے مطابق ہی کاروائی کی گئی۔' جبکہ مدرسہ الحمد اسلامی کے دو اساتذہ کے بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں جس میں ان کے مدرسہ الحمد اسلامی کے پرنسپل پر الزام ہے کہ پرنسپل ظفر الدین نے انہیں غیر مسلم ہونے کے سبب مدرسے سے نکال دیا ہے۔Principal On Madrasa Teacher
مدرسہ الحمد اسلامی کے پرنسپل ظفر الدین کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو مدارس سے نکالا نہیں گیا ہے۔ ان کو روک دیا گیا ہے کیونکہ مدرسہ الحمد اسلامی، مدرسہ بورڈ سے تسلیم شدہ ہے۔ اس لیے حکومت کی جانب سے ہدایات کے مطابق مدارس میں مدارسہ بورڈ سے ہی تعلیم مکمل کرنے والے اساتذہ ہی مدارس میں استاد بن سکتے۔
پرنسپل نے مزید بتایا علیگڑھ انتظامیہ کی جانب سے کچھ روز قبل ایک ٹیم بھی آئی تھی، مدارس سے تعلیم یافتہ اساتذہ کو ہی اسکول میں تعلیم دینے کہ ہدایت دی ہے۔ اس پورے معاملے سے متعلق سمیتا سنگھ (ڈسٹرکٹ پروبیشن آفیسر) کا کہنا ہے مدرسہ الحمد اسلامی، مدرسہ بورڈ سے تسلیم شدہ ہے، وہاں سے دو اساتذہ کو نکالنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں اس پورے معاملے کی تحقیقات کے بعد ہی مزید تفصیلات اور اساتذہ کو مدارس سے نکالنے کی وجہ بتا پائیں گے۔'
سوال کا جواب دیتے ہوئے سمیتا نے بتایا ایسا نہیں ہے کہ کسی کو مذہب کی بنیاد پر نکالا جائے گا، کسی بھی عہدے کے لیے جو بھی شخص اہلیت کا معیار رکھتا ہے وہ اس عہدے پر فائز ہو سکتا ہے، چاہے وہ کسی بھی مذاہب سے تعلق رکھتا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: Survey of Madrasas پندرہ اکتوبر تک مدارس کا سروے مکمل کرنے کی ہدایت