ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی اترپردیش کے انچارج توقیر عالم نے کہا کہ 'کانگریس پارٹی کی شفاف پالیسی اور کانگریس پارٹی کے لیڈران راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور اجے کمار للّو کی زمینی جدوجہد سے متاثر ہوکر کثیر تعداد میں لوگ کانگریس پارٹی کے ساتھ آ رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'موجودہ وقت میں مرکز اور ریاست اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے اپنی خراب اور بچکانی پالیسیوں سے ملک اور ریاست کو بربادی کے دہانے پر لاکر کھڑا کر دیا ہے۔ بی جے پی کے سیاسی رہنما اپنے سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کا کام شدت کے ساتھ کر دہے ہیں۔' اُن کو کاشتکاروں، غریبوں، چھوٹے کاروباریوں، بےروزگار نوجوانوں وغیرہ سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
کووڈ 19 کی دوسری لہر کے بعد متعدد چھوٹے کاروبار بند ہو گئے ہیں یا پھر بندی کے دہانے پر کھڑے ہیں جس سے لاکھوں کی تعداد میں کاروبار سے وابستہ لوگوں کا کاروبار ختم ہو گیا ہے۔ لیکن بی جے پی حکومت کی جانب سے اُنہیں کوئی مدد نہیں ملی جس کی وجہ سے آج اُن کا کنبہ فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔'
بریلی شہر میں آئی اے ایس کوچنگ سینٹر چلانے والے ڈاکٹر کے بی ترپاٹھی نے کانگریس پارٹی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ 'آج ملک کے جو حالات ہیں، اُس سے عام آدمی مایوس ہے۔ وہ چاہے تاجر ہو، کاشتکار ہو، مزدور ہو، سبھی لوگ موجودہ حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں سے واقف ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: یوگی حکومت شراب مافیا پر مہربان ہے: پرینکا
ڈاکٹر کے بی ترپاٹھی نے مزید کہا کہ 'نیشنل مونی ٹائزیشن پائپ لائن پروگرام کے تحت حکومت نے ملک کے وسائل کو فروخت کرنے کی سمت میں قدم اٹھا لیا ہے۔'
اُنہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت ان دنوں سڑک، ریلوے، بجلی گھر، قدرتی گیس کے ساتھ ساتھ خوراک اور عوامی تقسیم کو نجی ہاتھوں میں دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ 'آتم نربھر بھارت' یعنی خود مختار بنانے کا نعرہ دینے والی مرکزی حکومت حقیقت میں زمینی سطح پر اس سے کافی دور نظر آتی ہے۔'