مغربی اتر پردیش میں جہاں 10 فروری کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے ووٹ ڈالیں جائیں گے وہیں میرٹھ کی سات اسمبلی سیٹوں کے لیے بھی ووٹنگ ہونی ہے۔ first phase of voting in western Uttar Pradesh on February 10
اسی سلسلے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدوار بھی اب اپنے ووٹ بینک کو مکمل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس دوران تمام سیاسی پارٹیوں کے امیدوار مسلمانوں کے ووٹ پر بھی اپنا دعویٰ پیش کر رہے ہیں۔ Muslim vote in Meerut
ایک طرف جہاں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار مسلمانوں کے ووٹ کو اپنا بیس ووٹ بتا رہے ہیں اور دوسرے مذاہب کی ووٹوں کو اپنے حق میں ڈالے جانے کی بات کر رہے ہیں تو وہیں سماجوادی پارٹی، بی ایس پی اور بی جے پی کے امیدوار بھی اپنے بیس ووٹ کے علاوہ باقی دوسرے مذاہب کی ووٹوں کو حاصل کر الیکشن میں جیت کی دعویداری پیش کر رہے ہیں۔ AIMIM candidate on UP Assembly elections
یہ بھی پڑھیں: Akhilesh Yadav and Jayant Chaudhary Press Conference: 'اس مرتبہ اترپردیش سے بی جے پی کا خاتمہ ہونے جا رہا ہے'
اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سبھی سیاسی جماعتوں کے لیڈران اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ کی اپیل کر رہے ہیں۔ انتخابی ماحول میں اب عوام کس پارٹی کے سر سہرا بانھدے گی یہ تو 10 مارچ کی گنتی کے بعد ہی طے ہو پائے گا۔