صفائی ملازمین نے خود اپنے محکمے پر ہی سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور کام پوری طرح سے بند کرنے انتباہ بھی دی ہے۔
دراصل گزشتہ روز ہردوئی کے لکشمی پروا محلے میں راجیش نام کا صفائی ملازم علاقے کو سینیٹائز کر رہا تھا اس دوران اس کی طبیعت ناساز ہو گئی۔ اس کے بعد فوری طور پر علاقے کے لوگوں نے اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں پر دوران علاج اس کی موت واقع ہوگئی۔
صفائی ملازم کے موت کی خبر علاقے میں گشت کرنے لگی اور ضلع بھر کے صفائی ملازم موقع پر پہنچ گئے۔ ملازمین نے اپنے محکمہ کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ ان سے محلوں کو سینیٹائز تو کرایا جارہا ہے لیکن ابھی تک بیماری سے بچاؤ کے لیے انھیں کوئی ماسک یا سینیٹائزر نہیں دیا گیا، ان کی تنخواہ بھی بقایا تھی لیکن اس واقعے کے بعد محکمہ نے انھیں ماسک اور سینیٹائزر دیا ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ انھیں سینیٹائزیشن کے لیے محکمہ کی جانب سے ٹوٹی ہوئی ٹنکیاں دی جارہی ہیں جسے وہ اپنی پیٹھ پر لاد کر پورے علاقے کو سینیٹائز کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ان ٹنکیوں میں سینیٹائزشن کے لیے استعمال کیا جانے والا کیمیکل اتنہائی خطرناک ہوتا ہے اور اس کے سبب اکثر ان کی پیٹھ پر چھالے بھی پڑجاتے ہیں۔ راجیش کے ساتد بھی یہی معاملہ پیش آیا تھا کیونکہ اس کی موت بھی اسی وجہ سے ہوئی تھی۔
اس معاملے پر سٹی مجسٹریٹ جے یادو نے کہا ہے کہ معاملے کی جانچ کرائی جارہی ہے جو بھی رپورٹ آئے گی اس کہ بنا پر کاروائی کی جائے گی۔