لکھنؤ: اتر پردیش پولیس کے انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) نے پیر کے روز عسکریت پسند تنظیم آئی ایس آئی ایس سے وابستہ مشتبہ ملزم کو گرفتار کیا جبکہ دوسرے نے خود سپردگی کردی ہے۔ پولس ذرائع نے بتایا کہ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ آئی ایس آئی ایس کا حلف لے کر ملک مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اس سلسلے میں اے ٹی ایس نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 13/18/18B/38 اور یو اے پی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور گزشتہ سال نومبر میں عبداللہ ارسلان، معاذ بن طارق اور وجیہہ الدین سمیت سات مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
اس معاملے میں الماس احمد عرف فراز احمد اور عبدالصمد ملک کی تلاش جاری تھی۔ عبدالصمد نے عدالت میں خودسپردگی کر دی جبکہ الماس احمد کو علی گڑھ میں ایک مخبر کی اطلاع کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:یوپی اے ٹی ایس نے چار مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا
انہوں نے بتایا کہ گرفتار شخص مبینہ طور پر اپنے پہلے گرفتار ساتھیوں کے ساتھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں آئی ایس آئی ایس کا ماڈیول تیار کر رہے تھے اور اس میں دوسرے لوگوں کو شامل کر رہے تھے۔ ان تمام افراد نے داعش سے بیعت لی تھی اور دہشت گردی کے کسی بڑے واقعے کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ پریاگ راج کے رہنے والے 22 سالہ الماس احمد نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے نفسیات میں گریجویشن کیا اور 2023 میں ایم بی اے کے داخلے کے امتحان میں شرکت کی، جب کہ سنبھل کا باشندہ 25 سالہ عبدالصمد اے ایم یو سے سوشل ورک میں ماسٹرس کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق الماس اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کے بعد روپوش تھا اور پیر (8 جنوری) کو اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔