سپریم کورٹ نے اترپردیش میں 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی میں ریاستی حکومت کو منگل کے روز ایک بڑی راحت دیتے ہوئے امتحان میں غلط سوالات کے تنازعہ سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔
درخواست گزار نے الہ آباد ہائی کورٹ کے سوال نامہ کو یو جی سی پینل کو نہ بھیجنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی رشبھ مشرا کی درخواست سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت عظمی نے درخواست گزار کو الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کا مشورہ دیا۔
اس سے قبل 24 جون کو عدالت نے امیتا ترپاٹھی اور دیگر کی اسی طرح کی درخواست کی سماعت سے بھی انکار کردیا تھا اور ان سے دوبارہ ہائی کورٹ کے سامنے اپنی اپیل پیش کرنے کو کہا تھا۔
در حقیقت، ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے 8 مئی 2020 کو ریاستی حکومت کے ذریعہ اعلان کردہ امتحان کے نتائج پر سوالیہ نشان لگا دیا، جس میں کچھ سوالات اور جوابات کی کنجی پر تذبذب کی صورت حال کا حوالہ دیکر پورے سلیکشن کے عمل پر روک لگاتے ہوئے سوال نامہ کی جانچ کے لئے یو جی سی پینل کو بھیجنے کا حکم دیا تھا لیکن دو ججوں کے بنچ نے سنگل بنچ کے فیصلے پر 12 جون کو ایک حکم امتناعی جاری کیا تھا، جسے عدالت عظمی میں چیلنج کیا گیا تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ اتر پردیش میں، 69000 اساتذہ کی بھرتی کا معاملہ پچھلے دوبرسوں سے زیر التوا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں امیدواروں کی سرکاری ملازمت کا خواب چکنا چور ہورہا ہے۔
یوپی غلط سوال تنازعہ: سپریم کورٹ کا مداخلت سے انکار - supreme court
اس سے قبل 24 جون کو عدالت نے امیتا ترپاٹھی اور دیگر کی اسی طرح کی درخواست کی سماعت سے بھی انکار کردیا تھا اور ان سے دوبارہ ہائی کورٹ کے سامنے اپنی اپیل پیش کرنے کو کہا تھا۔
![یوپی غلط سوال تنازعہ: سپریم کورٹ کا مداخلت سے انکار supreme court refuses to intervene in 'wrong question paper controversy'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-7931927-699-7931927-1594130516383.jpg?imwidth=3840)
سپریم کورٹ نے اترپردیش میں 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی میں ریاستی حکومت کو منگل کے روز ایک بڑی راحت دیتے ہوئے امتحان میں غلط سوالات کے تنازعہ سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔
درخواست گزار نے الہ آباد ہائی کورٹ کے سوال نامہ کو یو جی سی پینل کو نہ بھیجنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی رشبھ مشرا کی درخواست سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت عظمی نے درخواست گزار کو الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کا مشورہ دیا۔
اس سے قبل 24 جون کو عدالت نے امیتا ترپاٹھی اور دیگر کی اسی طرح کی درخواست کی سماعت سے بھی انکار کردیا تھا اور ان سے دوبارہ ہائی کورٹ کے سامنے اپنی اپیل پیش کرنے کو کہا تھا۔
در حقیقت، ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے 8 مئی 2020 کو ریاستی حکومت کے ذریعہ اعلان کردہ امتحان کے نتائج پر سوالیہ نشان لگا دیا، جس میں کچھ سوالات اور جوابات کی کنجی پر تذبذب کی صورت حال کا حوالہ دیکر پورے سلیکشن کے عمل پر روک لگاتے ہوئے سوال نامہ کی جانچ کے لئے یو جی سی پینل کو بھیجنے کا حکم دیا تھا لیکن دو ججوں کے بنچ نے سنگل بنچ کے فیصلے پر 12 جون کو ایک حکم امتناعی جاری کیا تھا، جسے عدالت عظمی میں چیلنج کیا گیا تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ اتر پردیش میں، 69000 اساتذہ کی بھرتی کا معاملہ پچھلے دوبرسوں سے زیر التوا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں امیدواروں کی سرکاری ملازمت کا خواب چکنا چور ہورہا ہے۔