ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ سب سے بڑی مشکل یہ ہوتی ہے کہ چھوٹے بچوں میں پانی کی کمی، دست اور لو لگنے جیسی بیماریوں کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لہذا ان کے ماں باپ کو چاہیے کہ وہ کچھ باتوں کا خیال رکھ کر بآسانی بیماری سے بچا سکتے ہیں۔
لکھنؤ کے تکمیل الطب کالج کی ڈاکٹر صبیحہ ملک نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ گرمی سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ بلا ضرورت باہر نہیں نکلا جائے، جہاں تک چھوٹے بچوں کا مسئلہ ہے تو انہیں تھوڑی تھوڑی دیر میں صاف پانی پلایا جائے اسکے علاوہ نمک کا گھول یا پانی میں تھوڑا شکر ڈال کر گھول بنا کر پانی پلانے سے جسم میں پانی کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عام طور پر ہمارے معاشرے میں دیکھا جاتا ہے کہ جو امیر گھروں کے بچے ہوتے ہیں، ان کےلیے ان کے والدین بازار میں فروخت ہونے والے مختلف قسم کے پاؤڈر خرید کر پلاتے ہیں جن میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے بچوں کی صحت میں اضافہ ہوگا، جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بازاروں میں فروخت ہونے والے سامان سے بچنا چاہیے اور جو بھی گھر میں دال، دلیا، روٹی، چاول ہو، وہی اپنے بچوں کو کھلانا چاہیے ان سب چیزوں سے بہتر دوسری کوئی چیز نہیں ہے۔
ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ جتنا ہو سکے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو لو سے، گرمی سے بچائیں اور تھوڑی تھوڑی دیر میں پانی پلاتے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کسی بچے کو تیز بخار آجائے تو اسے نہلا دینا چاہیے لیکن اگر ہلکا بخار ہو، تب محض پٹی کریں تا کہ ان کے حرارت میں کمی آئے۔