ETV Bharat / state

بچوں کو گرمی سے کیسے بچائیں

اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے اور روز بروز درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جس وجہ سے بڑے لوگوں کے ساتھ ہی چھوٹے بچوں کو بھی شدید گرمی سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

'بچوں کو گھر میں بنی ہوئی غذا کھلائیں'
author img

By

Published : May 16, 2019, 12:12 AM IST

ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ سب سے بڑی مشکل یہ ہوتی ہے کہ چھوٹے بچوں میں پانی کی کمی، دست اور لو لگنے جیسی بیماریوں کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لہذا ان کے ماں باپ کو چاہیے کہ وہ کچھ باتوں کا خیال رکھ کر بآسانی بیماری سے بچا سکتے ہیں۔

'بچوں کو گھر میں بنی ہوئی غذا کھلائیں'، ویڈیو

لکھنؤ کے تکمیل الطب کالج کی ڈاکٹر صبیحہ ملک نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ گرمی سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ بلا ضرورت باہر نہیں نکلا جائے، جہاں تک چھوٹے بچوں کا مسئلہ ہے تو انہیں تھوڑی تھوڑی دیر میں صاف پانی پلایا جائے اسکے علاوہ نمک کا گھول یا پانی میں تھوڑا شکر ڈال کر گھول بنا کر پانی پلانے سے جسم میں پانی کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عام طور پر ہمارے معاشرے میں دیکھا جاتا ہے کہ جو امیر گھروں کے بچے ہوتے ہیں، ان کےلیے ان کے والدین بازار میں فروخت ہونے والے مختلف قسم کے پاؤڈر خرید کر پلاتے ہیں جن میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے بچوں کی صحت میں اضافہ ہوگا، جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بازاروں میں فروخت ہونے والے سامان سے بچنا چاہیے اور جو بھی گھر میں دال، دلیا، روٹی، چاول ہو، وہی اپنے بچوں کو کھلانا چاہیے ان سب چیزوں سے بہتر دوسری کوئی چیز نہیں ہے۔

ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ جتنا ہو سکے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو لو سے، گرمی سے بچائیں اور تھوڑی تھوڑی دیر میں پانی پلاتے رہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی بچے کو تیز بخار آجائے تو اسے نہلا دینا چاہیے لیکن اگر ہلکا بخار ہو، تب محض پٹی کریں تا کہ ان کے حرارت میں کمی آئے۔

ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ سب سے بڑی مشکل یہ ہوتی ہے کہ چھوٹے بچوں میں پانی کی کمی، دست اور لو لگنے جیسی بیماریوں کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لہذا ان کے ماں باپ کو چاہیے کہ وہ کچھ باتوں کا خیال رکھ کر بآسانی بیماری سے بچا سکتے ہیں۔

'بچوں کو گھر میں بنی ہوئی غذا کھلائیں'، ویڈیو

لکھنؤ کے تکمیل الطب کالج کی ڈاکٹر صبیحہ ملک نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ گرمی سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ بلا ضرورت باہر نہیں نکلا جائے، جہاں تک چھوٹے بچوں کا مسئلہ ہے تو انہیں تھوڑی تھوڑی دیر میں صاف پانی پلایا جائے اسکے علاوہ نمک کا گھول یا پانی میں تھوڑا شکر ڈال کر گھول بنا کر پانی پلانے سے جسم میں پانی کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عام طور پر ہمارے معاشرے میں دیکھا جاتا ہے کہ جو امیر گھروں کے بچے ہوتے ہیں، ان کےلیے ان کے والدین بازار میں فروخت ہونے والے مختلف قسم کے پاؤڈر خرید کر پلاتے ہیں جن میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے بچوں کی صحت میں اضافہ ہوگا، جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بازاروں میں فروخت ہونے والے سامان سے بچنا چاہیے اور جو بھی گھر میں دال، دلیا، روٹی، چاول ہو، وہی اپنے بچوں کو کھلانا چاہیے ان سب چیزوں سے بہتر دوسری کوئی چیز نہیں ہے۔

ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ جتنا ہو سکے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو لو سے، گرمی سے بچائیں اور تھوڑی تھوڑی دیر میں پانی پلاتے رہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی بچے کو تیز بخار آجائے تو اسے نہلا دینا چاہیے لیکن اگر ہلکا بخار ہو، تب محض پٹی کریں تا کہ ان کے حرارت میں کمی آئے۔

Intro: شدید گرمی میں چھوٹے بچوں کو کس طرح سے بچایا جائے، تاکہ انہیں لو، دست اور پانی کی کمی سے بچایا جا سکے۔


Body:اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے اور روزبروز درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جس وجہ سے بڑے لوگوں کے ساتھ ہی چھوٹے بچوں کو بھی شدید گرمی سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ سب سے بڑی مشکل یہ ہوتی ہے کہ چھوٹے بچوں میں پانی کی کمی، دست اور لو لگنے جیسی بیماریوں کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لہذا ان کے ماں باپ کو چاہیے کہ وہ کچھ باتوں کا خیال رکھ کر باآسانی بیماری سے بچا سکتے ہیں۔

لکھنؤ کے تکمیل الطب کالج کی ڈاکٹر صبیحہ ملک نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ گرمی سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ بلا ضرورت باہر نہیں نکلا جائے۔ جہاں تک چھوٹے بچوں کا مسئلہ ہے تو انہیں تھوڑی تھوڑی دیر میں صاف پانی پلایا جائے اسکے علاوہ نمک کا گھول یا پانی میں تھوڑا شکر ڈال کر گھول بناکر پانی کی کمی دور کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر ملک نے یہ بھی بتایا کہ عام طور پر ہمارے معاشرے میں دیکھا جاتا ہے کہ جو امیر گھروں کے بچے ہوتے ہیں، ان کے لئے ان کے ماں باپ بازار میں مختلف قسم کے جو پاؤڈر آتے ہیں۔ جن میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے بچوں کی صحت میں اضافہ ہوگا، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بازاروں میں بکنے والے سامان سے بچنا چاہیے اور جو بھی گھر میں دال، دلیا، روٹی، چاول ہو، اسی کو اپنے بچوں کو مل کر کھلانا چاہیے، اس سے بہتر دوسری کوئی چیز نہیں۔




Conclusion: ڈاکٹر صبیحہ ملک نے کہا کہ جتنا ہو سکے ماں باپ کو چاہیے کہ بچوں کو لو سے، گرمی سے بچائیں اور تھوڑی تھوڑی دیر میں پانی پلاتے رہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی بچے کو تیز بخار آجائے تو انہیں نہلا دینا چاہیے لیکن اگر ہلکا بخار ہو، تب محض پٹی کریں تاکہ ان کے حرارت میں کمی آئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.