ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کوئی کورونا سے خوفزدہ ہے ، کوئی اپنی ملازمت کھونے سے خوفزدہ ہے تو کوئی اپنوں سے نہیں مل پانے کا ڈر ہے۔ تنہائی کا خوف ذہن میں اسیے اترا ہے کہ وگوں نے دنیا سے الوداع لینا ہی بہتر سمجھا۔ یوپی شو ونڈو نوئیڈا میں لاک ڈاؤن کے دوران گزشتہ ایک مہینے میں 20 سے زائد افراد نے خودکشی کی ہے۔
یہ اعداد و شمار حیران کن ہیں۔ خودکشی کرنے والے بیشتر افراد کی عمریں 18 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔
اعداد و شمار پر ایک نظر
5 جون: 24 سالہ گجیندر نے پھانسی لگا کر خودکشی کی
11 جون: 35 سالہ ارشاد نے پھانسی لگا کر خودکشی کی
12 جون: 40 سالہ پنکج نے پھانسی لگا کر خودکشی کی
13 جون: 38 سالہ اصغر نے پھانسی لگا کر خودکشی کی
14 جون: 22 سالہ کنچن نے ای ایس آئی اسپتال سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی
16 جون: 26 سالہ جونی نے دنیا کو الوداع کہہ کر خودکشی کی
20 جون: 21 سالہ سچن شرما نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کی
21 جون: 50 سالہ راج مستری نے خودکشی کی
22 جون: نئی شادی شدہ جوڑے نے چھلانگ لگاکر خودکشی کی
27 جون: 28 سالہ مونی نے 16 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی
حالانکہ پولیس تفتیش کر رہی ہے، لیکن خیال قیاس لگایا جا رہا ہے کہ تناؤ ایک بڑی وجہ ہے۔
ماہر نفسیات شبھرا نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں سے بات کرتے رہیں۔ سوشل میڈیا ، ویڈیو کالز کے ذریعہ لوگوں سے رابطہ کریں اور اگر آپ کو ضرورت محسوس ہو تو انہیں کسی پیشہ ور ماہر نفسیات کے پاس لے جانے میں ہچکچاہٹ نہ کریں۔
11 سال سے 40 سال تک کے نوجوانوں اور خواتین کی خود کشی کرنا حیران کن ہے۔ وجہ کچھ بھی ہو لیکن ایسے نوجوانوں کی خود کشی جو تشویش کا باعث ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران بچے گھر پر نظر آتے ہیں یا شدید دباؤ میں ہیں، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے ان سے بات کریں۔