علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں اگلے وائس چانسلر کی ڈیمانڈ میں اب دن بدن تیزی دکھائی دینے لگی ہے۔ کچھ روز قبل اے ایم یو ایگزیکٹیو کونسل کے رکن ڈاکٹر مراد نے کارگزار وائس چانسلر کے نام خط لکھ کر جلد سے جلد سے وائس چانسلر کے پینل کا طریقہ کار شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آج طلباء کے جانب سے باب سید پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کے بعد ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام یونیورسٹی پراکٹر کو دیا گیا۔
وائس چانسلر پینل کے طریقہ کار سے متعلق طلباء نے ایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں طلباء نے بتایا یونیورسٹی گزشتہ چار ماہ سے پروفیسر محمد گلریز (پرو وائس چانسلر) اے ایم یو وائس چانسلر کی خدمات انجام دیتے دیتے ان کو اب کرسی کا اتنا مزا آنے لگا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے مستقل وائس کے پینل کا طریقہ کار ہی شروع کرنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
طلباء نے مزید کہا مستقل وائس چانسلر نہیں ہونے سے یونیورسٹی، طلباء اور ملازمین کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے کیونکہ موجودہ کار گزار وائس چانسلر کو یہ طاقت حاصل ہی نہیں ہے جس سے وہ یونیورسٹی کے مسائل کو حل کر سکے اسی لئے ہم کارگزار وائس چانسلر اور صدر جمہوریہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد سے جلد وہ مستقل وائس چانسلر کے طریقہ کار شروع کروائے تاکہ اگلا وائس چانسلر یونیورسٹی کے حق میں کام کریں۔
طلباء نے کہا اگر ایک ہفتے کے اندر وائس چانسلر کے پینل کا طریقہ کار شروع نہیں کیا گیا تو بڑی تعداد میں طلباء باب سید پر دھرنا لگائے گے۔موقع پر موجود یونیورسٹی پراکٹر محمد وسیم علی نے طلباء سے خود میمورنڈم حاصل کرنے کے بعد صحافیوں کو طلباء کے مطالبات اور میمورنڈم سے متعلق بتانے سے بچتے نظر آئے اور موجودہ کارگزار وائس چانسلر کو ہی وائس بتایا، پری طرح سے موجودہ کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی حمایت کرتے نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں:Urdu Vacancies in UP اسکولوں میں اردو کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کا مطالبہ
واضح رہے کہ سابق وائس چانسلر طارق منصور نے 2 اپریل کو استعفی دے دیا تھا جس کے بعد پرو وائس چانسلر یونیورسٹی وائس چانسلر کی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن اگلے وائس چانسلر کے پینل کا طریقہ کار شروع نہیں کر رہے ہیں۔