لکھنؤ: ملک بھر میں 74 واں یوم جمہوریہ بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ وہیں مدارس کے طلباء نے یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی کے ساتھ قومی ترانہ اور حب الوطنی کے گیت پیش کیے۔ دارالعلوم فرنگی محل میں مسلم مذہبی رہنما مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے علمائے کرام کے ہمراہ قومی پرچم لہرایا اور مدارس کے بچوں کو بھی آئین سے روشناس کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم مذہبی رہنما مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بتایا کہ علمائے کرام سے ملاقات کے بعد اب دارالعلوم میں آئین کو بطور مضمون شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے سیشن سے دارالعلوم فرنگی محل کے طلباء کو اب دستور کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے لیے انہیں آئین بطور مضمون پڑھایا جائے گا۔ مولانا نفرنگی محلی نے بتایا کہ اس کے لیے ماہرین آئین سے رابطہ کرکے ان کی مدد لی جائے گی اور وہ مدارس کے بچوں کو تعلیم دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس کے ساتھ ساتھ ہمارے مدرسے کے بچوں کو اپنے حقوق اور آئین کے بارے میں بھی جاننا چاہیے، جس کا آغاز اب دارالعلوم فرنگی محل سے کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں یوم جمہوریہ کی تقریب میں مبینہ طور پر مذہبی نعرے لگانے کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پروگرام کے اختتام کے بعد این سی سی کے کچھ طالب علموں نے مبینہ طور پر نعرہ تکبیر، اللہ ہو اکبر کے نعرے لگائے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ علی گڑھ پولیس نے بھی اس واقعہ کو نوٹس میں لیا ہے۔ ساتھ ہی اے ایم یو انتظامیہ طالب علم کی شناخت کے لیے کارروائی کر رہی ہے۔ پراکٹر وسیم علی نے بتایا کہ کیمپس میں یوم جمہوریہ بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 100 سالوں میں ایسا واقعہ (مذہبی نعرہ لگانے کا معاملہ) کبھی منظر عام پر نہیں آیا ۔ ایسی شرارت کسی بھی طالب علم نے نہیں کی ہے۔ یونیورسٹی اس واقعہ کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ تفتیش جاری ہے۔ تحقیقات کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : Republic Day اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کے موقع پر نعرۂ تکبیر کی مبینہ نعرے بازی