ETV Bharat / state

ہجومی تشدد کے خلاف سخت قوانین ازحد ضروری: شرد یادو

ہجومی تشدد طالبان کی دین ہے لیکن وہاں ختم ہوگیا اور بھارت میں شروع ہوگیا۔ اس کے خلاف بھارتی حکومت سخت قانون سازی کو یقینی بنائے۔

ہجومی تشدد کے خلاف سخت قوانین بنے: شرد یادو
author img

By

Published : Aug 31, 2019, 1:04 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 11:16 PM IST

اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو میں آج لوک تانترک جنتا دل پارٹی کے قومی صدر شرد یادو نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہجومی تشدد ملک کے لئے خطرناک ہے۔

ایسا پہلے طالبان میں ہوتا تھا لیکن وہاں ختم ہوگیا اور ہمارے ملک میں شروع ہوگیا۔ یہ بڑا ہی افسوسناک ہے۔ اس کے لیے بھارتی حکومت کو سخت قوانین بنانا چاہیے۔

پریس کانفرنس کے دوران شرد یادو نے کہا کہ تین لاکھ کاشتکاروں نے خودکشی کرلی لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ہم اور آپ حقیقت کو سامنے لائیں یہی سماج اور ملک کے لیے بہتر ہوگا۔

ہجومی تشدد کے خلاف سخت قوانین بنے: شرد یادو

کشمیر مسئلے پر بات چیت کے دوران کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ تمام اپوزیشن جماعت کے لیڈران وہاں گئے تھے لیکن ہمیں ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا جبکہ وہاں کے گورنر نے ہمیں دعوت نامہ بھیجا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں میں لوجپا پارٹی کے قومی صدر نے کہا کہ کشمیر سے دفع 370 منسوخی کے بعد اتر پردیش اور کشمیر میں آخر کیا فرق پڑا ہے؟

انہوں نے کہا کہ دفع 35 اے محض کشمیر میں ہی نہیں بلکہ ملک کے 17 فیصد علاقوں پر لاگو ہے۔ یادو نے کہا کہ آدیواسی اور دلت سماج کی زمین کوئی دوسرا نہیں فروخت کر سکتا لیکن کشمیر کو نشانہ بنایا گیا۔

اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو میں آج لوک تانترک جنتا دل پارٹی کے قومی صدر شرد یادو نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہجومی تشدد ملک کے لئے خطرناک ہے۔

ایسا پہلے طالبان میں ہوتا تھا لیکن وہاں ختم ہوگیا اور ہمارے ملک میں شروع ہوگیا۔ یہ بڑا ہی افسوسناک ہے۔ اس کے لیے بھارتی حکومت کو سخت قوانین بنانا چاہیے۔

پریس کانفرنس کے دوران شرد یادو نے کہا کہ تین لاکھ کاشتکاروں نے خودکشی کرلی لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ہم اور آپ حقیقت کو سامنے لائیں یہی سماج اور ملک کے لیے بہتر ہوگا۔

ہجومی تشدد کے خلاف سخت قوانین بنے: شرد یادو

کشمیر مسئلے پر بات چیت کے دوران کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ تمام اپوزیشن جماعت کے لیڈران وہاں گئے تھے لیکن ہمیں ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا جبکہ وہاں کے گورنر نے ہمیں دعوت نامہ بھیجا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں میں لوجپا پارٹی کے قومی صدر نے کہا کہ کشمیر سے دفع 370 منسوخی کے بعد اتر پردیش اور کشمیر میں آخر کیا فرق پڑا ہے؟

انہوں نے کہا کہ دفع 35 اے محض کشمیر میں ہی نہیں بلکہ ملک کے 17 فیصد علاقوں پر لاگو ہے۔ یادو نے کہا کہ آدیواسی اور دلت سماج کی زمین کوئی دوسرا نہیں فروخت کر سکتا لیکن کشمیر کو نشانہ بنایا گیا۔

Intro:ہجومی تشدد طالبان کی دین ہے لیکن وہاں ختم ہوگیا اور بھارت میں شروع ہوگیا۔ اس کے خلاف بھارتی حکومت سخت قانون سازی یقینی بنائے۔


Body:اترپردیش کی دارلحکومت میں آج لوکتانتریک جنتا دل پارٹی کے قومی صدر شرد یادو نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہجومی تشدد ملک کے لئے خطرناک ہے۔

ایسا پہلے طالبان میں ہوتا تھا لیکن وہاں ختم ہوگیا اور ہمارے ملک میں شروع ہوگیا، یہ بڑا ہی افسوسناک ہے۔ اس کے لیے بھارتی حکومت کو سخت قوانین بنانا چاہیے۔

پریس کانفرنس کے دوران شرد یادو نے کہا کہ تین لاکھ کاشتکاروں نے خودکشی کرلی، لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ہم اور آپ حقیقت کو سامنے لائیں یہی سماج اور ملک کے لیے بہتر ہوگا۔

کشمیر مدے پر بات چیت کے دوران کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ تمام اپوزیشن جماعت کے لیڈران وہاں گئے تھے لیکن ہمیں ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا، جب کہ وہاں کے گورنر نے ہمیں دعوت نامہ بھیجا تھا۔




Conclusion:ایک سوال کے جواب میں میں لوجپا پارٹی کے قومی صدر نے کہا کہ کشمیر سے دفع 370 منسوخی کے بعد اتر پردیش اور کشمیر میں آخر کیا فرق پڑا ہے؟

انہوں نے کہا کہ دفع 35 اے محض کشمیر میں ہی نہیں بلکہ ملک کے 17 فیصد علاقوں پر لاگو ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ آدیواسی اور دلت سماج کی زمین کوئی دوسرا نہیں فروخت کر سکتا لیکن کشمیر کو نشانہ بنایا گیا۔
Last Updated : Sep 28, 2019, 11:16 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.