گاؤں کے باہر ایک بورڈ نصب کیا گیا ہے۔ اس میں ایک خاص طبقے (ٹھاکروں) کے لوگوں کو جیل بھیجنے پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ یہ وہی گاؤں ہے جہاں شدت پسندوں نے اخلاق کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا تھا۔ اس وقت انتخابات کا دور ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں ضلع پنچایت کے عہدے کے لیے اپنے امیدواروں کو میدان میں اتار رہی ہیں۔
اس میں ایس پی، بی ایس پی، راشٹریہ لوک دل، آپ، بی جے پی اور کانگریس اہم ہیں۔ ان پارٹیوں کے رہنما اور کارکنان ووٹ کے حصول کے لیے گاؤں گاؤں جارہے ہیں۔ ا
دھر بسہاڑا کے گاؤں والوں نے گاؤں میں ایک انتباہی بورڈ لگایا ہے۔ لکھا گیا ہے کہ 'ایس پی-بی ایس پی کارکنان جنھوں نے ٹھاکروں کو جیل میں ڈالا ان کا گاؤں میں آنا منع ہے لیکن جارچہ کوتوالی انچارج شری پال سنگھ کو اس معاملے کا کوئی علم نہیں ہے۔ اس طرح کی نئی روایت سے فرقہ کے ساتھ ساتھ سماج کے دیگر طبقات ذات پات کو بھی بانٹنے کی کوشش کی جارہی ہے جو معاشرے کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔