ETV Bharat / state

'ستہ کی سولی' کا رسم اجرأ - sorabuddin encounter

ریمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ مصنف کی کتاب کا رسم اجرا۔

'ستہ کی سولی' کا رسم اجرأ
author img

By

Published : Apr 23, 2019, 6:04 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے معروف مصنف و ریمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر سندیپ پانڈے کی کتاب 'مجھے کاشی ہندو یونیورسٹی سے کیوں نکالا گیا' کا رسم اجرأعمل میں آیا اور اس موقع پر سینئر صحافی مہیندر مشرا، پردیپ سنگھ اور اوپندر چودھری کی کتاب 'ستہ کی سولی' کا بھی رسم اجرأ کیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مہیندر مشرا نے کہاکہ یہ کتاب خاص طور پر جج لویہ پر تحریر کی گئی ہے، لیکن اس کے علاوہ گجرات میں ہرین پانڈیا، سہراب الدین، کوثر بی، تلسی رام پرجاپتی، سری کانت کھنڈالکر اور پرکاش تھومبرے کی موت کو قتل کے طور پر دیکھا گیا ہے۔

'ستہ کی سولی' کا رسم اجرأ

مشرا نے بتایا کہ اس کتاب میں جو لکھا ہے، اس پر ان لوگوں نے اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کہی۔ ان کیس کے تعلق سے جو بھی رپورٹیں آئی ہیں انھوں نے اسی کے ذریعے کتاب کو پائے تکمیل تک پہنچایا ہے۔

مشرا نے بتایا کہ ہرین پانڈیا سے موت کا جو سلسلہ شروع ہوا اور جج لویہ سے آگے جاکر آٹھویں منزل سے گر کر پرکاش تھومبرے کی موت پر ختم ہوتا ہے۔

ان سبھی اموات کی سلسلے وار کڑی جڑی ہوئی ہے، جسے انھوں نے اس کتاب میں ایک ایک کر کے جوڑا ہے۔ستہ کی سولی میں اس بات کو صاف طور پر بتایا گیا ہے کہ یہ سبھی اموات ایک دوسرے سے گہرا تعلق رکھتی ہیں۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے معروف مصنف و ریمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر سندیپ پانڈے کی کتاب 'مجھے کاشی ہندو یونیورسٹی سے کیوں نکالا گیا' کا رسم اجرأعمل میں آیا اور اس موقع پر سینئر صحافی مہیندر مشرا، پردیپ سنگھ اور اوپندر چودھری کی کتاب 'ستہ کی سولی' کا بھی رسم اجرأ کیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مہیندر مشرا نے کہاکہ یہ کتاب خاص طور پر جج لویہ پر تحریر کی گئی ہے، لیکن اس کے علاوہ گجرات میں ہرین پانڈیا، سہراب الدین، کوثر بی، تلسی رام پرجاپتی، سری کانت کھنڈالکر اور پرکاش تھومبرے کی موت کو قتل کے طور پر دیکھا گیا ہے۔

'ستہ کی سولی' کا رسم اجرأ

مشرا نے بتایا کہ اس کتاب میں جو لکھا ہے، اس پر ان لوگوں نے اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کہی۔ ان کیس کے تعلق سے جو بھی رپورٹیں آئی ہیں انھوں نے اسی کے ذریعے کتاب کو پائے تکمیل تک پہنچایا ہے۔

مشرا نے بتایا کہ ہرین پانڈیا سے موت کا جو سلسلہ شروع ہوا اور جج لویہ سے آگے جاکر آٹھویں منزل سے گر کر پرکاش تھومبرے کی موت پر ختم ہوتا ہے۔

ان سبھی اموات کی سلسلے وار کڑی جڑی ہوئی ہے، جسے انھوں نے اس کتاب میں ایک ایک کر کے جوڑا ہے۔ستہ کی سولی میں اس بات کو صاف طور پر بتایا گیا ہے کہ یہ سبھی اموات ایک دوسرے سے گہرا تعلق رکھتی ہیں۔

Intro:لکھنؤ کے گاندھی بھون میں میں مشہور گاندھیوادی ساماجک کارکن اور ریمن میگسیسے اعجاز سے نوازے گئے ڈاکٹر سندیپ پانڈے کی کتاب 'مجھے کاشی ہندو یونیورسٹی سے کیوں نکالا گیا' اور سینئر صحافی مہیندر مشرا پردیپ سنگھ اور اوپندر چودھری کی کتاب 'ستہ کی سولی' کا رسم اجراء ہوا۔


Body:ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مہندر مشرا نے کہاکہ اس کتاب کو خاص طور پر جج لویہ پر لکھی گئی ہے، لیکن اس کے علاوہ گجرات میں حرین پاندیاں، سہراب الدین، کوثر بی، تلسی رام پرجاپتی، سری کانت کھنڈالکر اور پرکاش تھومبرے کی موت کو قتل کے طور پر دیکھا گیا ہے۔

مسٹر مشرا نے بتایا کہ اس کتاب میں جو لکھا ہے، اس پر ہم لوگوں نے اپنی طرف سے کوئی بات نہیں جوڑی۔ ان کیس کے تعلق سر جو بھی رپورٹ ہیں، ہم نے اسی کے ذریعے کتاب کو پائے تکمیل تک پہنچایا ہے۔


Conclusion:مسٹر مشرا نے بتایا کہ ہرین پانڈیا سے جو موت کا سلسلہ شروع ہوا اور جج لویہ سے آگے جاکر آٹھویں منزل سے گر کر پرکاش تھومبرے کی موت پر ختم ہوتی ہے۔

ان سبھی موت کے بیچ سلسلے وار کڑی جڑی ہوئی ہے، جسے ہم نے اس کتاب میں ایک کر کے جوڑا ہے۔

"ستہ کی سولی" میں اس بات کو صاف طور پر بتایا گیا ہے کہ یہ سبھی موت ایک دوسرے سے گہرا تعلق رکھتی ہیں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.