واڈرا نے بدھ کی صبح اپنے ٹوئٹ میں لکھا'اترپردیش میں کئی جگہوں پر یوریا کی قلت کی وجہ سے کسان پریشان ہیں۔جگہ جگہ لائنیں لگی ہیں لیکن زیادہ تر کوآپریٹیو سوسائیٹیز یوریا ختم ہوچکی ہے۔کسان کالا بازاری سے پریشان ہیں۔یوپی سرکار فورا مداخلت کرتے ہوئے یوریا کی دقت کے مسائل کو حل کرنا چاہئے'۔پرینکا نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں کسان یوریا کی وجہ سے انہیں ہونے والی دقتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔
اپنے سینئر کے تبصرہ کے بعد مسٹر للو نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ ریاست میں یوریا کھاد کی کمی در اصل حکومت کے ذریعہ پیدا کیا گیا ایک بحران ہے جس کے خلاف کانگریس عام عوام اور کسانوں کے درمیان یوگی حکومت کو بے نقاب کرے گی۔جس طرح سے کوآپریٹیو کمیٹیوں سے یوریا کھاد کو غائب کر دیا گیا ہے۔ اس سے یہ صاف ہوتا ہے کہ ریاست میں یوریا کی کالابازاری سرکاری پناہ میں کی جارہی ہے۔ حکومت حمایت کالا بازاریوں نے ریاست میں یوریا بحران پیدا کر کے کسانوں کو برباد کرنے کی جو سازش رچی ہے اس میں پوری طرح سے بی جے پی حکومت شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آفت کے وقت میں یہ کالا بازار کسانوں کو کمر توڑنے کا کام کررہی ہے۔ کورونا مصیبت،قدرتی مار پیٹ اور ژالہ بار ی سے پہلے ہی کسان ٹوٹ گیا ہے۔للو نے کہا کہ یوگی حکومت کوآپریٹیو سوسائٹیز کو تباہ کرنا چاہتی ہے تاکہ ریاست کے کسانوں کو پوری طرح سے بازاروں کے حوالے کرکے پرائیویٹائزیشن کو مضبو کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ حالات اتنے خراب ہے کہ کسانوں کو کھاد دستیاب کرانے کے لئے اسمبلی اسپیکر کوآپریٹیو وزیر کو خط لکھنا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یوریا سرکار کے لئے کسان مفاد سب سے اوپر تھا۔ بی جے پی حکومت کا کسان مخالف چہرہ ا بے بقاب ہوچکا ہے۔ حکومت پوری طرح سے پونجی پتیوں کے گود میں بیٹھی ہے۔کسان مخالف اس حکومت کے خلاف سڑک سے لے کر ایوان تک کانگریس پارٹی جدوجہد کرے گی۔
کالا بازاری کے خلاف کانگریس کا 21 کو ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ - پرینکا گاندھی واڈرا
اترپردیش میں یوریا کی قلت کے سلسلے میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے ٹوئٹ کے بعد ریاستی صدر اجے کمار للو نے بدھ کو کہا کہ یوریا کی کمی اور کالا بازاری کے خلاف ان کی پارٹی21 اگست کو ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔
واڈرا نے بدھ کی صبح اپنے ٹوئٹ میں لکھا'اترپردیش میں کئی جگہوں پر یوریا کی قلت کی وجہ سے کسان پریشان ہیں۔جگہ جگہ لائنیں لگی ہیں لیکن زیادہ تر کوآپریٹیو سوسائیٹیز یوریا ختم ہوچکی ہے۔کسان کالا بازاری سے پریشان ہیں۔یوپی سرکار فورا مداخلت کرتے ہوئے یوریا کی دقت کے مسائل کو حل کرنا چاہئے'۔پرینکا نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں کسان یوریا کی وجہ سے انہیں ہونے والی دقتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔
اپنے سینئر کے تبصرہ کے بعد مسٹر للو نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ ریاست میں یوریا کھاد کی کمی در اصل حکومت کے ذریعہ پیدا کیا گیا ایک بحران ہے جس کے خلاف کانگریس عام عوام اور کسانوں کے درمیان یوگی حکومت کو بے نقاب کرے گی۔جس طرح سے کوآپریٹیو کمیٹیوں سے یوریا کھاد کو غائب کر دیا گیا ہے۔ اس سے یہ صاف ہوتا ہے کہ ریاست میں یوریا کی کالابازاری سرکاری پناہ میں کی جارہی ہے۔ حکومت حمایت کالا بازاریوں نے ریاست میں یوریا بحران پیدا کر کے کسانوں کو برباد کرنے کی جو سازش رچی ہے اس میں پوری طرح سے بی جے پی حکومت شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آفت کے وقت میں یہ کالا بازار کسانوں کو کمر توڑنے کا کام کررہی ہے۔ کورونا مصیبت،قدرتی مار پیٹ اور ژالہ بار ی سے پہلے ہی کسان ٹوٹ گیا ہے۔للو نے کہا کہ یوگی حکومت کوآپریٹیو سوسائٹیز کو تباہ کرنا چاہتی ہے تاکہ ریاست کے کسانوں کو پوری طرح سے بازاروں کے حوالے کرکے پرائیویٹائزیشن کو مضبو کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ حالات اتنے خراب ہے کہ کسانوں کو کھاد دستیاب کرانے کے لئے اسمبلی اسپیکر کوآپریٹیو وزیر کو خط لکھنا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یوریا سرکار کے لئے کسان مفاد سب سے اوپر تھا۔ بی جے پی حکومت کا کسان مخالف چہرہ ا بے بقاب ہوچکا ہے۔ حکومت پوری طرح سے پونجی پتیوں کے گود میں بیٹھی ہے۔کسان مخالف اس حکومت کے خلاف سڑک سے لے کر ایوان تک کانگریس پارٹی جدوجہد کرے گی۔