اس مظاہرے سے متعلق مزید معلومات دیتے ہوئے ریاستی ملازمین کونسل کے ضلع صدر ڈاکٹر سنجیو لامبا نے بتایا کہ ہم ایسوسی ایشن کے مطالبے پر 18 نکاتی مطالبے کے ساتھ یہاں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہمارے ملازمین کے کافی مسائل ہیں جو زیر غور ہیں۔ ہر مرتبہ حکومت ہمیں ریاستی سطح پر یقین دلاتی ہے لیکن وہ ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پنشن الاؤنس روک دئے گئے ہیں۔ بھرتیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ اسپتال اور نجی شعبے میں ہر محکمے کو فروخت کرنے کی حکومت تیاری کر رہی ہے۔ املا فارمیسی نرسوں کے پینشنرز الاؤنس روک دیے گئے ہیں۔ عملے کی تقررییاں نہیں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پچھلی مرتبہ حکومت کی یقین دہائی پر ہڑتال پر نہیں گئے تھے اور ہاتھوں پر کالی پٹی باندھ کر ضلع اسپتال میں ہی مظاہرہ کیا تھا، لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔
آج ہم ایسوسی ایشن کے مطالبے پر 18 نکاتی مطالبے کے ساتھ یہاں ضلع کلکٹریٹ میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پرانی پنشن کو فوری طور پر نافذ کیا جائے اور نئی پینشن اسکیم فوری طور سے بند کر دی جائے۔
کیشلیس علاج کے لیے ہمارے ملازمین کو سہولیات فراہم کی جائے۔ کورونا وبا کے دور میں ہمارے ملازمین نے جان کی پرواہ کیے بغیر کام کیا ہے اس کے باوجود ہمارے ڈی اے پنشن بند کر دی گئی۔ انہیں فوری طور سے نافذ کیا جائے اور یہ جو حکومت سبھی محکمے کا پرائیویٹائزیشن کر رہی ہے۔ اسے فوری طور سے بند کرے۔
سنجیو لامبا نے کہا کہ یہ جو آج ہم مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہ پوری ریاست میں چل رہا ہے۔ ایسوسی ایشن جیسا بھی ہمیں حکم دے گی ہم اس پر عمل آوری کریں گے۔
مزید پڑھیں:
بارہ بنکی: نابینا موذن کی آواز کا قائل ہے پورا شہر
اگر ہمیں سڑکوں پر اتر کر احتجاجی مظاہرہ کرنا پڑا تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہے جس کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی۔ ہم نے کورونا وبا کے دور میں اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ریاست اور ملک کو کورونا کے وبائی دور سے باہر نکالا لیکن حکومت کا ہماری اور سے دل نہیں پسیجتا ہے۔