جب بات گنگا جمنی تہذیب کی ہو تو بنارس کا نام نہ صرف ملک میں بلکہ پوری دنیا میں ایک مثال کے طور پر لیا جاتا ہے۔ شریمد بھگود گیتا اور مہاتما بدھ کے پیغامات کو یہاں کے چرچ میں بائیبل کے ساتھ پڑھا جاتا ہے۔ جو مذہبی ہم آہنگی، محبت اور رواداری کا پیغام دیتے ہیں۔
اترپردیش کے شہر بنارس کے کینٹ علاقے میں واقع سینٹ میری چرچ کے قیام کے بعد سے ہی بائیبل کی آیتیں چرچ کی دیواروں پر لکھی گئی ہیں۔
چرچ میں شریمد بھگود گیتا کے سلوک کے علاوہ چرچ میں مہاتما بدھ کا پیغام بھی آویزاں ہے، جو مذہبی ہم آہنگی کی شاندار مثال ہے۔
![The famous church of Banaras, a wonderful example of religious harmony](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-vns-01-varanasi-famous-church-simbale-of-unity-pkg-7200278_17122020171629_1712f_02283_11.jpg)
ہر برس کرسمس کے موقع پر یہاں تین روزہ میلہ لگتا تھا جس میں شہر کے ہزاروں افراد بلا تفریق ملت و مذہب شامل ہوتے تھے لیکن رواں برس کورونا وائرس کے سبب سبھی پروگرام محدود پیمانے پر منائے جائیں گے، جس کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔
![The famous church of Banaras, a wonderful example of religious harmony](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-vns-01-varanasi-famous-church-simbale-of-unity-pkg-7200278_17122020171629_1712f_02283_40.jpg)
اطلاعات کے مطابق سینٹ میری ویزیٹر بک میں اس زمانے کے یورپین باشندوں کی تفصیلات موجود تھیں اس بک میں 1960 میں ملکہ برطانیہ الیزابیتھ دوم نے بنارس کے دورے کے دوران چرچ میں عبادت کی تھی وہ بھی درج ہے۔
کہاجاتا ہےکہ 1812 میں اس چرچ کی تعمیر شروع ہوئی تھی اور دو برس میں مکمل ہوگئی تھی، یہ اترپریش ٹوریزم کی ویب سائٹ پر بھی درج ہے جبکہ مختلف دستاویزات کے مطابق چرچ کی تعمیر کی تاریخ میں اختلاف ہے۔