عوامی خدمات کمیٹی کے صدر شاکر یار خاں نوری، بریلی شہر کے لیے ایک ایسا نام ہے جس نے خدمت خلق کے لیے خود کو کسی دائرے تک محدود نہیں رکھا ہے بلکہ عوام کی جیسی ضرورت درپیش آئی، اسے حل کرنے میں مشغول ہو گئے۔ جیسے جیسے مشکل در پیش آتی گئی، اسے آسان کرنے میں دل و جان سے دن رات ایک کر دیا۔
شاکر یار خان نوری کا خاص شغل یہ ہے کہ وہ گزشتہ 14 برسوں میں تقریباً 100 سے زائد لاوارث لاشوں کو تدفین کرا چکے ہیں۔ وہ اپنے ہاتھوں سے لاوارث لاشوں کو غسل دیتے ہیں، نماز جنازہ بھی ادا کراتے ہیں اور قبرستان میں تدفین کرتے ہیں۔
خود کو یہیں تک محدود نہیں رکھا ہے، بلکہ کئی مجبور بے سہارا لوگوں کے کھانے کا انتظام بھی انکی کمیٹی کے ذمہ ہے۔
لاک ڈاؤن کے درمیان فاقہ کشی کے دہانے پر کھڑے کئی گھروں کی نشاندہی کرکے انہیں تینوں وقت کا کھانا مہیا کرایا اور دیگر ضروریات کا سامان بھی پہنچایا۔
کمیٹی کے کارکن کھانے کا پیکٹ لیکر نکلتے تھے اور نشاندہ گھروں کے دروازے پر پہنچکر لوگوں کو پیکٹ دے دیتے تھے۔ عوامی خدمات کمیٹی اسلامی مہینے ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو 12 لڑکے۔لڑکیوں کی شادی بھی کراتے ہیں۔ اس شادی کے تمام اخراجات کی ذمہ داری کمیٹی کی ہوتی ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ کمیٹی کی جانب سے تقریباً ایک لاکھ روپیہ قیمت کا جہیز بھی فی جوڑے کو دیا جاتا ہے، جس میں گھر کی ضرورت کا سامان ہوتا ہے۔
شاکر خاں نوری کی کمیٹی اب تک کل 158 شادیاں کرا چکی ہے۔ اس کے علاوہ عوامی خدمات کمیٹی تقریباً دو درجن سے زائد طلباء طالبات کے تعلیم کا اخراجات بھی برداشت کر رہی ہے۔ ان کی کاپی۔ کتابوں، یونیفارم، فیس اور دیگر خرچ کمیٹی کی ذمہ ہے۔ حالانکہ ابھی اسکول اور کالجوں کے بند ہونے کی وجہ سے طلباء طالبات کے اخراجات کچھ کم ضرور ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
یکم دسمبر 2020 اے ایم یو کی تاریخ میں سنگ میل
اگر غریب والدین اپنی بیٹی کی شادی کے اخراجات برداشت کرنے کی حیثیت میں نہیں ہے۔ اگر سڑک کنارے، جنگل یا کھیت میں کسی نامعلوم مسلم شخص کی لاش ملتی ہے، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، اُس لاوارث لاش کی تدفین، دیکھ بھال و قفن کا انتظام کرنا ہو۔ غریب، یتیم اور بے سہارا لوگوں کو کھانے سے لیکر کپڑا اور علاج تک کا انتظام کرنا ہو، غریب طلباء طالبات کی تعلیم کا مکمل خرچ ادا کرنا ہو، تو عوامی خدمات کمیٹی کا دروازہ ہر وقت کُھلا ہے۔
ہفتہ کے سبھی سات دن اور 24 گھنٹے کمیٹی کے صدر شاکر یار خاں نوری ہر وقت حاضر ہیں۔