مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کا وہ علاقہ جس کو جنت یا نشان جنت کہا جاتا ہے وہاں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اتر پردیش کے ضلع بنارس میں جموں کشمیر کے شعبہ سیاحت کے ڈپٹی ڈائریکٹر انل چندول اور بلال احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اترپردیش آبادی کے اعتبار سے ملک کا سب سے بڑی ریاست ہے۔ اس لیے یہاں کے عوام کو جموں و کشمیر کی خوبصورتی، وہاں کے مذہبی مقامات، ہینڈی کرافٹ و قدرتی خوبصورت مناظر کے بارے میں معلومات دے رہے ہیں تاکہ یہاں کے عوام کشمیر کی جانب سیاحت کا قصد کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انل چندول نے کہا کہ وہ پہلے کی بات تھی کہ جب کشمیر کو سیاحوں کے لیے پُر خطر مانا جاتا تھا۔ لوگ خود کو محفوظ نہیں سمجھتے تھے، لیکن اب جموں و کشمیر کے چپے چپے پر سکیورٹی کی نظر ہے۔ سکیورٹی کے اعتبار سے سیاحوں کو کسی قسم کی دشواری نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے بتایا کہ سیاحت کے لئے دو تین چیزیں بہت اہم ہیں جن میں سے ایک آمد و رفت کی سہولت، انٹرنیٹ کی سہولت، ہسپتال اور ہوٹل کی بہتر خدمات پر سیاحوں کی خاص نظر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام پہلو پر جموں و کشمیر کا محکمہ سیاحت کام کر رہا ہے۔ انٹرنیٹ کی سہولت جموں و کشمیر میں بحال ہو چکی ہیں اور ریل خدمات بھی بحال ہو چکی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ جون یا جولائی ماہ سے بنارس سے سیدھے جموں و کشمیر فلائٹ کی شروعات بھی ہونے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا سیاحتی شعبہ ہوٹل اور ریسٹورنٹ، ٹور اینڈ ٹریولز ایجنسیوں کے ایجنٹوں سے مل کر کام کر رہا ہے تاکہ سیاحوں کو کسی قسم کا کوئی بھی نقصان نہ ہو۔
سیاحت کے افسر بلال احمد نے بتایا کہ جموں و کشمیر خواتین کے لیے محفوظ مقام ہے۔ اہم یہ بات ہے کہ جموں و کشمیر میں ابھی تک خواتین کے خلاف کسی بھی قسم کی زیادتی اور تشدد کا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیاحت کا شعبہ اب مسلسل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے جو نہ صرف جموں کشمیر کی معیشت کو مضبوط کرے گا بلکہ نوجوانوں کو روزگار بھی فراہم کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس قدرتی مناظر، مذہبی مقامات، فن و صنعت، پیراگلائیڈنگ اور رافٹنگ سب کچھ موجود ہے اور سیاح یہاں آکر بھر پور طریقے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔