ETV Bharat / state

سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں خاص کرکٹ میچ - کرکٹ کے زریعہ سی اے اے، این آر سی اور ایم پی آر کے خلاف احتجاج

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں پچھلے 26 دنوں سے مستقل چل رہے سی اے اے، این آر سی اور ایم پی آر کے خلاف احتجاج میں آج شام پانچ پانچ اوور کا خاص کرکٹ میچ 'ڈاکٹر ذاکر حسین انجینئرنگ کالج' کے میدان پر کھیلا گیا۔

سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں خاص کرکٹ میچ
سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں خاص کرکٹ میچ
author img

By

Published : Jan 10, 2020, 11:52 PM IST

اس خاص میچ کو لے کر طلبہ یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے بتایا کہ 'ہم حکومت کو یہ بتانا چاہ رہے ہیں ہم کھیلتے ہیں تب بھی کیسے احتجاج کرتے ہیں، ہم کھانہ بھی کھائیں گے تو کیسے احتجاج کریں گے، ہم بھوک ہڑتال بھی کریں گے تو کیسے احتجاج کریں گے، ہم نعرے بھی لگائیں گے، چپ بھی بیٹھنگے، ہتھکڑی لگا کر احتجاج کرینگے اور دھرنے پر بیٹھ کر بھی احتجاج کریں گے حکومت کے خلاف کیوں کہ یہ کالا قانون ہے۔'

سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں خاص کرکٹ میچ

سابق صدر فیض الحسن نے کہا کہ 'یہ ملک کو توڑنے والا قانون ہے، آئین کو توڑنے والا قانون ہے، یہ آپس میں ہندو اور مسلم میں بٹوارا کروالے والا قانون ہے، ہندو اور مسلمان اے ایم یو کے بچوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف حصہ لیا۔

جس ٹیم نے کرکٹ میچ میں کامیابی حاصل نہیں کی ان کو بتایا گیا کہ 'این آر سی کیوں خلاف ہے اور اس ایکٹ سے کیسی پریشانیاں آجائیگی۔

ٹیم جیتی ہے اس کا ایک پیغام یہ تھا کہ ہم لوگوں نے ایک ایٹ گرا دی حکومت کی ایک طریقہ سے کھیل کود میں بھی این آر سی کی خلافت کرنے والی ٹیم جیتی ہے۔

سی اے اے اور ای آر سی کی مخالفت میں کھیلے گئے خاص کرکٹ میچ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف والی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔

اس خاص میچ کو لے کر طلبہ یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے بتایا کہ 'ہم حکومت کو یہ بتانا چاہ رہے ہیں ہم کھیلتے ہیں تب بھی کیسے احتجاج کرتے ہیں، ہم کھانہ بھی کھائیں گے تو کیسے احتجاج کریں گے، ہم بھوک ہڑتال بھی کریں گے تو کیسے احتجاج کریں گے، ہم نعرے بھی لگائیں گے، چپ بھی بیٹھنگے، ہتھکڑی لگا کر احتجاج کرینگے اور دھرنے پر بیٹھ کر بھی احتجاج کریں گے حکومت کے خلاف کیوں کہ یہ کالا قانون ہے۔'

سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں خاص کرکٹ میچ

سابق صدر فیض الحسن نے کہا کہ 'یہ ملک کو توڑنے والا قانون ہے، آئین کو توڑنے والا قانون ہے، یہ آپس میں ہندو اور مسلم میں بٹوارا کروالے والا قانون ہے، ہندو اور مسلمان اے ایم یو کے بچوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف حصہ لیا۔

جس ٹیم نے کرکٹ میچ میں کامیابی حاصل نہیں کی ان کو بتایا گیا کہ 'این آر سی کیوں خلاف ہے اور اس ایکٹ سے کیسی پریشانیاں آجائیگی۔

ٹیم جیتی ہے اس کا ایک پیغام یہ تھا کہ ہم لوگوں نے ایک ایٹ گرا دی حکومت کی ایک طریقہ سے کھیل کود میں بھی این آر سی کی خلافت کرنے والی ٹیم جیتی ہے۔

سی اے اے اور ای آر سی کی مخالفت میں کھیلے گئے خاص کرکٹ میچ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف والی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔

Intro:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں پچھلے 26 دنوں سے مستقل چل رہے سی اے اے، این آر سی اور ایم پی آر کے خلاف احتجاج میں آج شام پانچ پانچ اوور کا خاص کرکٹ میچ ڈاکٹر ذاکر حسین انجینئرنگ کالج کے میدان پر کھیلا گیا۔




Body:طلبہ یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے بتایا ہم حکومت کو یہ بتانا چاہ رہے ہیں ہم کھیلتے ہیں تب بھی کیسے احتجاج کرتے ہیں، ہم کھانہ بھی کھائیں گے تو کیسے احتجاج کریں گے، ہم بھوک ہڑتال بھی کریں گے تو کیسے احتجاج کریں گے، ہم نعرے بھی لگائیں گے، چپ بھی بیٹھنگے، ہتھکڑی لگا کر احتجاج کرینگے اور دھرنے پر بیٹھ کر احتجاج کریں گے حکومت کے خلاف کیوں کہ یہ کالا قانون ہے۔

ملک کو توڑنے والا قانون ہے، آئین کو توڑنے والا قانون ہے، وہ آپس میں ہندو اور مسلم میں بٹوارا کروالے والا قانون ہے، ہندو اور مسلمان اے ایم یو کے بچوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف حصہ لیا۔ جس ٹیم نے کامیابی حاصل کی اس سے بس اتنا کہا گیا جس ٹیم نے کرکٹ میچ میں کامیابی حاصل نہیں کی ان کو بتایا گیا این آر سی کیوں خلاف ہے اور اس ایکٹ سے کےسی پریشانیاں آجائیگی۔ ٹیم جیتی ہے اس کا ایک پیغام یہ تھا کہ ہم لوگوں نے ایک ایٹ گرادی حکومت کی ایک طریقہ سے کھیل کود میں بھی این آر سی کی خلافت کرنے والی ٹیم جیتی ہے۔


Conclusion:سی اے اے اور ای آر سی کی مخالفت میں کھیلے گئے خاص کرکٹ میچ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف والی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔



۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ فیض الحسن۔۔۔۔ سابق صدر۔۔۔۔ طلبہ یونین اے ایم یو۔





Suhail Ahmad
7206466
9760108621
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.