مرادآباد:ریاست اتر پردیش کے سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے کہا کہ وہ نصاب میں رامائن اور مہابھارت کو شامل کرنے کی مخالفت کرتے ہیں، ان دونوں صحیفوں کے بجائے قرآن مجید کو نصاب میں شامل کیا جائے، کیونکہ یہ دنیا کی سب سے بڑی کتاب ہے اور اللہ کی کتاب ہے کلام ہے۔
شفیق الرحمان نے کہا ہے کہ اس دور میں سیاست کا فقدان ہے کہ بچوں میں حب الوطنی کی کمی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا کی کسی بھی تعلیم میں حب الوطنی کی کوئی کمی نہیں ہے۔ وہ پہلے بھی کئی بار متنازع بیان دے چکے ہیں۔غور طلب ہے کہ حال ہی میں کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ این سی ای آر ٹی کے نصاب میں رامائن اور مہابھارت کو ہندوستان کی تاریخ میں کلاسیکی دور کے تحت رکھا جائے گا۔ اس کے لیے ایک کمیٹی کی سفارش کا حوالہ دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ میں پینل کے چیئرمین اور تاریخ دان ریٹائرڈ پروفیسر سی آئی اسحاق کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پینل نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ آئین کی تمہید کلاس کی دیواروں پر لکھی جائے۔ اس کے ساتھ یہ تعارف علاقائی زبان میں ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:برقعہ فیشن کا حصہ نہیں: جمعیت علماء ہند فیشن شو میں مسلم لڑکیوں کے برقعہ کے استعمال پر سخت برہم
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ پینل نے تاریخ کے نصاب کو چار ادوار میں تقسیم کرکے پڑھانے کی سفارش کی ہے: کلاسیکی دور، قرون وسطیٰ، برطانوی دور اور جدید ہندوستان۔ فی الحال، ہندوستانی تاریخ تین ادوار کے تحت اسکول کی کتابوں میں پڑھائی جاتی ہے۔