ETV Bharat / state

SP MLA Abu Asim Khan مالی بحران کے سبب تعلیم کے میدان میں مسلمان پیچھے ہیں: ابو عاصم اعظمی - تعلیم کے میدان میں مسلمان پیچھے ہے

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ حکومت کی رپورٹ دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ تعلیم پر سب کا حق ہے لیکن درحقیقیت اس شعبے میں مسلمان بہت پیچھے ہیں۔ 2017 کی سرکاری رپورٹ میں واضح طور پر درج ہے کہ مسلمان تعلیم کے معاملے میں پیچھے ہیں۔ ان کی حالت بہتر نہیں ہے۔ صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ مالی اعتبار سے بھی اقلیتی طبقہ کافی پیچھے رہ گیا ہے۔ SP MLA Abu Asim Khan

مالی بحران کے سبب تعلیم کے میدان میں مسلمان پیچھے ہے:ابو عاصم اعظمی
مالی بحران کے سبب تعلیم کے میدان میں مسلمان پیچھے ہے:ابو عاصم اعظمی
author img

By

Published : Mar 4, 2023, 1:59 PM IST

مالی بحران کے سبب تعلیم کے میدان میں مسلمان پیچھے ہے:ابو عاصم اعظمی

ممبئی: سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ 2018.19 میں جو سروے کیا گیا اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ تعلیم کے میدان میں مسلمانوں کی صرف پانچ فیصد ہی حصے داری ہے۔یہی سبب ہے کہ ان کی تعلیمی معاشی حالات بہت کمزور ہے۔ٹاٹا انسٹیٹوٹ آف سوشل سائنس کے سروے میں سچر کمیٹی ،عبد الرحمٰن کمیٹی رپورٹ میں مسلمانوں کے ان ہی حالات کا ذکر کیا گیا ہے لیکن اس پر آج تک کام کیاگیا۔

اُنہوں کاکہنا ہے کہ آگے جو بھی رپورٹ آئے گی اس میں بھی یہی بات رہے گی کہ مسلمان پسماندہ ہے۔ اُس کی مالی اور معاشی حالات بہت خراب ہیں اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم کو لیکر حکومت سنجیدگی اختیار کرے۔ٹیکنیکل ایجوکیشن میں اُنہیں جو سہولت ملنے چاہئے اس سے وہ محروم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان وجوہات کی بنیاد پر ہی مسلمانوں میں ڈراپ آوٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے ڈراپ آوٹ کو روکنے کے لئے کبھی سنجیدگی سے کام نہیں کیا ہے۔ہزاروں سرکاری نوکریاں ہیں لیکن اس میں ہمارا حصہ کتنا ہے۔یہ سب کو معلوم ہے۔

رکن اسمبلی نے کہاکہ اس میں دس بارہ لاکھ میں دو سے تین فیصد کام کرنے والے مسلمان ہیں جبکہ آبادی زیادہ ہے۔ اسی طرح سے پرائیویٹ سیکٹر میں بھی بہت کم مسلمان ہیں۔ غریبی کی وجہ سے ایجوکیشن کا بہت برا حال ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے جس ریزرویشن کو لیکر حکم جاری کیا ہے حکومت کم سے کام اسے لاگو کر دے تاکہ اُس کا فائدہ مسلم بچے اٹھا سکے۔

مالی بحران کے سبب تعلیم کے میدان میں مسلمان پیچھے ہے:ابو عاصم اعظمی

ممبئی: سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ 2018.19 میں جو سروے کیا گیا اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ تعلیم کے میدان میں مسلمانوں کی صرف پانچ فیصد ہی حصے داری ہے۔یہی سبب ہے کہ ان کی تعلیمی معاشی حالات بہت کمزور ہے۔ٹاٹا انسٹیٹوٹ آف سوشل سائنس کے سروے میں سچر کمیٹی ،عبد الرحمٰن کمیٹی رپورٹ میں مسلمانوں کے ان ہی حالات کا ذکر کیا گیا ہے لیکن اس پر آج تک کام کیاگیا۔

اُنہوں کاکہنا ہے کہ آگے جو بھی رپورٹ آئے گی اس میں بھی یہی بات رہے گی کہ مسلمان پسماندہ ہے۔ اُس کی مالی اور معاشی حالات بہت خراب ہیں اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم کو لیکر حکومت سنجیدگی اختیار کرے۔ٹیکنیکل ایجوکیشن میں اُنہیں جو سہولت ملنے چاہئے اس سے وہ محروم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان وجوہات کی بنیاد پر ہی مسلمانوں میں ڈراپ آوٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے ڈراپ آوٹ کو روکنے کے لئے کبھی سنجیدگی سے کام نہیں کیا ہے۔ہزاروں سرکاری نوکریاں ہیں لیکن اس میں ہمارا حصہ کتنا ہے۔یہ سب کو معلوم ہے۔

رکن اسمبلی نے کہاکہ اس میں دس بارہ لاکھ میں دو سے تین فیصد کام کرنے والے مسلمان ہیں جبکہ آبادی زیادہ ہے۔ اسی طرح سے پرائیویٹ سیکٹر میں بھی بہت کم مسلمان ہیں۔ غریبی کی وجہ سے ایجوکیشن کا بہت برا حال ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے جس ریزرویشن کو لیکر حکم جاری کیا ہے حکومت کم سے کام اسے لاگو کر دے تاکہ اُس کا فائدہ مسلم بچے اٹھا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.