انہوں نے کہا کہ 'ان کے رہنما مودی جی دن بھر گاندھی خاندان کو گالی دیتے ہیں، اگر ورون گاندھی میں ہمت تھی تو کم از کم انہیں رد عمل ظاہر کرنا چاہیے تھا لیکن وہ یہ نہیں کر پائے۔'
دھرمیندر یادو نے کہا کہ' انہوں نے ہمارے تعلق سے جو بات اٹھائی ہے تو میں فخر کے ساتھ کہتا ہوں کہ آج بھی ہمارے گھر میں کھیتی ہوتی ہے لیکن عوام نے ہمیں ایک بار نہیں کئی بار ریاست اور ملک میں حکومت چلانے کا موقع دیا۔'
انہوں نے کہا کہ' اترپردیش میں بی جے پی عظیم اتحاد سے پریشان ہے اور اس کے امیدوار اپنی اپنی سیٹ کے تعلق سے فکر مند ہیں لیکن وہ نہ صرف پیلی بھیت اور سلطان پور سے ہاریں گے بلکہ ریاست بھر میں انہیں شکست سے دو چار ہونا پڑے گا۔'
دھرمیندر یادو نے ٹویٹ کیا کہ'سیفئی والے حل چلانا بھی جانتے ہیں اور حکومت چلانا بھی جانتے ہیں لیکن ورون گاندھی جیسے لوگ جو ہمیشہ سے دلت، محروم اور پسماندہ طبقات کے تعلق سے اچھی سوچ نہیں رکھتے ہیں، وہ سامراجی سوچ کے حامی ہی رہیں گے۔ ابھی چند روز پہلے تک عظیم اتحاد سے ٹکٹ کی کوشش کر رہے تھے لیکن اب ہار کو دیکھ کر بوکھلا گئے ہیں۔'