اس بائیکاٹ کا اعلان سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے ضلع کلکٹر آننجئے کمار اور ان کی ٹیم کی ضلع بھر میں کی گئی سرگرمیوں سے ناراض ہوکر کیا ہے۔اعظم خان نے ضلع انتظامیہ پر اپنی ناراضگی ظاہر کی اور میڈیا سے مخاطب ہوکر انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
اعظم خان کا کہنا ہے کہ ریاست میں سابقہ سماجوادی حکومت نے ضلع بھر میں کئی تعمیراتی کام کرائے تھے لیکن ریاست میں دوسری سیاسی جماعت کے اقتدار میں آتے ہی حکمراں جماعت کے خیمے سے مسلسل یہ آوازیں اٹھائی جا رہی تھیں کہ اعظم خان نے ناجائز طریقے سے تعمیراتی کاموں کو انجام دیا ہے۔
گزشتہ دنوں قبل رامپور کے نئے ضلع مجسٹریٹ آننجئے کمار نے حکمراں بی جے پی کے مقامی رہنماؤں کی شکایتوں کے رد عمل پر پہلے اعظم خان کے اردو گیٹ پر بلڈوزر چلوا دیا اور اسی کے دو دن بعد رامپور جوہر یونیورسٹی کے پانی کو یہ کہہ کر رکوا دیا کہ اس میں سابق وزیر کے خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
اور پھر اعظم خان کے ہی ایک اسکول کے 22 کمروں کو خالی کراکر اسکولی عمارت کے نصف حصہ کو سرکاری یونانی ہسپتال کے سپرد کر دیا گیا اور یہ جواز پیش کیا کہ اور یہاں نصف حصہ پر یونانی ہسپتال تھا جسے اعظم خان نے اپنے قبضے میں لیکر اپنے اسکول میں شامل کر لیا تھا۔
انتظامیہ کی ان کارروائیوں کے باعث سماجوادی کارکنان کافی ناراض ہیں اور ریاست کی یوگی حکومت و ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
ان تمام معاملات کے بعد رامپور میں ایس پی۔بی ایس پی اتحاد کے رہنماؤں کی ایک میٹنگ ہوئی جس کے بعد اعظم خان نے ایس پی۔بی ایس پی اتحاد کے عام انتخابات کے بائیکاٹ کرنےکا اعلان کیا۔